لبنان کی دو غیر سرکاری امدادی تنظیموں نےاسرائیل کی مسلط کردہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے آئندہ ہفتے ایک اور بحری امدادی جہاز غزہ لے کر آنے کا اعلان کیا ہے۔ قافلے میں غیر یورپی اراکین پارلیمنٹ، میڈیا کےنمائندے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے رضاکار بھی شامل ہوں گے۔ ہفتے کے روز لبنان کے دارالحکومت بیروت میں “فلسطین فریڈم” اور “صحافیوں بلاحدود” کے مندوبین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نئے امدادی بحری بیڑے کو غزہ لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ امدادی جہاز پر طلبہ کے لیے تدریسی سامان، کھیلوں کا سامان اور اشیائےخورونوش جمع کر رہے ہیں۔ فلسطین فریڈم کے چئیرمین یاسر قشلق نے لبنانی عوام اور امدادی و خیراتی اداروں سے اپیل کی کہ وہ امدادی جہاز میں نہ صرف امدادی سامان جمع کرائیں بلکہ خود بھی اس قافلے میں شرکت کی کوشش کریں، جبکہ صحافیوں کی تنظیم کے ترجمان ثائرغنڈور نے کہا کہ ان کے ساتھ اس قافلے میں لبنان، عرب ممالک اور یورپی یونین کے 50 صحافی انسانی حقوق کے 25 رضاکار اور کئی یورپی اراکین پارلیمان جانے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے بھی لبنانی عوام سے امدادی قافلے میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالنے کی اپیل کی۔