اسرائیلی پولیس اور مخصوص صہیونی یونٹ کا بلڈوزروں کی مدد سے سنہ 48ء کے مقبوضہ فلسطین کے علاقے نقب کے دو دیہاتوں پر دھاوا، تازہ جارحیت میں غیر صہیونی تسلیم کیے گئے گاؤں عوجان اور آل مکیمن میں اربیدی اور ابوھدوبی خاندانوں کے گھروں کو منہدم کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق اسرائیلی پولیس اور مخصوص یونٹس نے اربیدی خاندان کے گھر پر دھاوا بولا اور بغیر اجازت تعمیر کی بنا پر اسے منہدم کرنا شروع کر دیا۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے اہل خانہ کو زبرستی گھر سے نکالا اور ان کی نظروں کے سامنے بلڈوزروں نے ان کے گھر کو مٹی میں ملا دیا۔ عینی شاہدین نے مزید بتایا کہ پولیس نے انہدامی کارروائی پر احتجاج کرنے والے ایک نوجوان کو گرفتار بھی کر لیا۔ گھر کی مسماری کے بعد 14 بچوں کو کھلے آسمان تلے بغیر چھت کے چھوڑ دیا گیا۔ ادھر اسرائیلی بلڈوزر ابو ھدوبہ خاندان کی اراضی میں بھی داخل ہو گئے اور 70 سالہ بوڑھے کی ملکیت 150 میٹر جگہ پر تعمیر کردہ گھر منہدم کر دیا، یہ گھر اینٹوں اور کنکریٹ سے بنے اس انتہائی مضبوط گھر کو منہدم کرنے میں کافی دیر لگی۔ دوسری جانب حالیہ صہیونی کارروائٍی پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے تحریک اسلامی کے ذمہ دار ابوقرن نے کہا ہے کہ نقب کے باسیوں پر مسلسل اس طرح کی قیامتیں ڈھائی جاتی رہتی ہیں۔ اسرائیل کی بے گھر کرنے کی پالیسی اب آئے روز کا بن چکی ہے اہل نقب جس کے عادی ہو چکے ہیں۔ تمام صہیونی اوچھے ہتھکنڈوں کے باوجود نقب کے شہری صبر کرنے والے اور اپنے موقف پر ثابت قدم رہیں گے۔