مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودیوں کے مرکزی شہر رام اللہ میں فلسطینی شہریوں کے اسرائیل کی علاقے میں تعمیر نسلی دیوار اور یہودی آباد کاری کے خلاف نکالے پرامن احتجاجی جلوس پر اسرائیلی فوج نے وحشیانہ تشدد کیا ہے جس کے نتیجے میں دسیوں افراد شدید زخمی ہوئے ہیں. صہیونی فوج کے تشدد کے دوران کئی افراد کو گرفتار کر کے تفتیشی مراکز میں منتقل کر دیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز نماز جمعہ کے بعد رام اللہ کے نواح میں “بلعین” اور “نعلین” کے مقامات پر فلسطینی شہریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے. مظاہرین میں مقامی شہریوں کے علاوہ غیرملکی سماجی کارکن اور انسانی حقوق کی تنظیموں کےارکان بھی موجود تھے. اس موقع پر بلعین میں فلسطینی مظاہرین نے صہیونی فوج کی علاقے میں ریاستی دہشت گردی، نسلی دیوار کی تعمیر اور یہودی آبادکاری کے خلاف ایک ریلی نکالی. قابض صہیونی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے روایتی انداز میں زہریلی آنسوگیس کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج کیا جس سے کم ازکم 25 افراد زخمی ہو گئے. اسی طرح کا ایک احتجاجی مظاہرہ بلعین کے مقام پر بھی کیا گیا. صہیونی فوج نے شہریوں کو مظاہرے سے روکنے کے لیے ان پر آنسو گیس کے شیل پھینکے اور ربڑ کی گولیاں چلائیں. اس کے علاوہ بھاری آواز پیدا کرنے والے گرنیڈ بھی فائر کیے گئے. جس کے نتیجے میں کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں. خیال رہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے کئی شہروں میں قابض اسرائیل نے نسلی دیوار تعمیر کر کے کئی شہروں اور قصبوں کو باہم تقسیم کر دیا ہے. نسلی امتیاز پر مبنی دیوار کی تعمیر کا عمل آج بھی بدستور جاری ہے.