اردن میں نرسنگ کے پیشے سے وابستہ افراد کی انجمن نےنئے فارغ التحصیل طلبہ سے کہا ہے کہ وہ بن گوریان یونیورسٹی میں نرسنگ کی ٹریننگ سے متعلق پیش کشوں سے خبردار رہیں کیونکہ ایسے اقدامات صہیونی ریاست سے تعلقات نارملائز کرنے کے زمرے میں آتے ہیں۔
نرسنگ سٹاف انجمن کے صدر خالد ابوعزیزہ نے انکشاف کیا کہ اردن کی ایک مقامی تنظیم نرسنگ کے شعبے سے فارغ التحصیل نئے گریجویئٹس کو اسرائیل کی بن گورین یونیورسٹی میں فری ٹریننگ کے لئے بھجوا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام اسرائیل سے تعلقات نارملائز نہ کرنے سے متعلق نرسنگ سٹاف انجمن کے اپنے ہی فیصلے کی نفی ہے۔
اردن سے شائع ہونے والے اخبار “الغد” میں شائع ہونے بیان میں ابو عزیزہ نے نئے گریجوئیٹس کو خبردار کیا کہ وہ مقامی تنظیم کے جال میں نہ آئیں کیونکہ اس سے معاملہ کرنے والوں کے پریکٹس لائسنس منسوخ اور ایسوسی ایشن کی رکنیت ختم کردی جائے گی۔
نرسنگ انجمن کے صدر نے اس مقامی تنظیم کا نام ظاہر کرنے گریز کیا ہے کہ جو نئے نرسنگ گریجوئیٹس کو اسرائیل مفت تعلیم کے لئے بھجوا رہی ہے۔ انہوں نے تنظیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ تعلقات نارملائز کرنے سے متعلق اقدامات سے گریز کریں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تنظیم مختصر عرصے میں 37 طلبہ کو اسرائیلی یونیورسٹی میں تعلیم کے لئے بھجوا چکی ہے۔