دوحہ غزہ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے رہنما باسم نعیم نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل دنیا کو مذاکرات کا دھوکہ دے کر اپنے مجرمانہ منصوبوں اور درندگی پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے۔
باسم نعیم نے العربی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے غزہ شہر پر حملے کو مزاحمت کی جانب سے سخت اور بھرپور جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ شہر پر قابض فوج کی درندگی کا اثر ان صہیونی قیدیوں پر بھی پڑے گا جو ہمارے قبضے میں ہیں۔
باسم نعیم نے واضح کیا کہ غزہ پر فوجی جارحیت بڑھنے کی موجودگی میں کسی بھی طرح کے مذاکرات ممکن نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم قطر کے اس مؤقف کی بھرپور تائید کرتے ہیں کہ مسلسل صہیونی جارحیت کے ساتھ مذاکرات بے سود ہیں۔
حماس رہنما نے نشاندہی کی کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ صہیونی انتہا پسندوں کی مذہبی بنیادوں پر کھڑی سوچ کی حمایت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ قابض اسرائیل جو کچھ مذاکرات سے حاصل نہیں کر سکا وہ نہ دھمکیوں سے لے سکے گا نہ ہی فوجی درندگی اور قتل عام سے۔