فلسطینی اتھارٹی کے زیر انتظام مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں پانچ روز قبل ایک یہودی خاندان کے قتل کے واقعہ کے بعد”عورتا” کے مقام پر بدستور کرفیو نافذ ہے. اطلاعات کے مطابق منگل کو قابض صہیونی فوج نے ایک نہتے شہری پر تفتیشی کتے چھوڑ دیئے. کتوں کے حملے میں فلسطینی شہری شدید زخمی ہوا جسے اسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے. ادھر”عورتا” میں کرفیو کی خلاف ورزی کے الزام میں ایک معمر فلسطینی کو صہیونی فوجیوں نے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس سے اس کی حالت بھی خطرناک بتائی جاتی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق صہیونی فوج کی بڑی تعداد منگل کی شام نابلس میں عورتا کے مقام پر گھرگھر تلاشی لے رہی تھی . اس دوران قابض فوجیوں اپنے ساتھ رکھے تفتیشی کتوں کو ایک فلسطینی پر حملے کا اشارہ کیا. کتوں نے اشارہ پاتے ہی فلسطینی شہری کو دبوچ لیا اور دیر تک اسے بھنبھوڑتے رہے. دوسری جانب صہیونی فوجی بے گناہ فلسطینی پر کتوں کےذریعے ہونے والا تشدد دیکھ کر محظوظ ہوتے رہے. ادھر عورتا کے مقام پر گذشتہ پانچ روز سے لگائے گئے کرفیوکے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے. گھروں میں موجود مریضوں اور معمر افراد کواسپتالوں میں لے جانے میں سخت دشواریوں کا سامنا ہے. منگل کو ایک ایمبولینس کے ذریعے چند مریضوں کو اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی تاہم صہیونی فوجیوں نے ایمبولینس کو آگے جانے سے روک دیا. خیال رہے کہ گذشتہ جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب نابلس میں ایتمار کالونی کے قریب ایک نامعلوم شخص کے ہاتھوں ایک ہی یہودی خاندان کے پانچ افراد کے قتل کے بعد علاقے میں کرفیو نافذ ہے. صہیونی فوج کئی مرتبہ عورتا اور دیگر علاقوں میں ملزم کی تلاش کے لیے گھر گھر تلاشی لے چکی ہے.