غزہ میں الیکٹرک سپلائی کمپنی نے خام آئل کی مقدار اور گیس کی قلت کے باعث موسم گرما کے آئندہ ایام میں غزہ میں بجلی کے بحران میں شدت کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ کمپنی نے واضح کیا ہے کہ موسم گرما کے آنے والے دنوں میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافے کا امکان ہے جس سے پاور اسٹیشنوں میں بجلی کی پیداواری لاگت میں بھی خاطر خواہ کمی ہوسکتی ہو جو شہر میں توانائی اور بجلی کے بحران کو بڑھانے کا باعث بنے گا۔ ہفتے کے روز کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل انجینئر سھیل سکیک نے ایک بیان میں کہا کہ بجلی کی قلت کے باعث شعبہ تعلیم پربھی منفی اثرات مرتب ہوں گے کیونکہ آئندہ ہفتے غزہ میں سکولوں میں امتحانات شروع ہورہے ہیں اور بجلی کا بحران امتحانات کے دوران شدید ترہونے کا اندیشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں بجلی کے بحران پرقابو پانے کےلیے گیس اور خام تیل کی مقداربڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مصر کی جانب سے غزہ کو قدرتی گیس کی ترسیل میں رکاوٹ پیدا نہیں کی جائے گی۔ سکیک نے مصری حکومت اور یورپی ممالک کی توجہ غزہ میں بڑھتے ہوئے توانائی کے بحران کی طرف مبذول کراتے ہوئے ان پرزور دیا کہ وہ غزہ کوخاتم تیل کی مقدار کی فراہمی کو یقینی بنائے ہوئے توانائی کے بحران کے حل میں مدد فراہم کریں۔