موریطانیہ کے دارالحکومت نواکشوت میں طلبہ نے مسجد اقصی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے ’’مسجد اقصی حال اور مستقبل کے چیلنجز‘‘ کے عنوان سے سیمینار منعقد کیا، جس میں ملک کے سیاستدانوں، سکالرز اور طلبہ کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی- سیمینار کے شرکاء نے مسجد اقصی کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور مسلمان ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ مسجد اقصی اور اسلامی مقدسات کو صہیونی پنجے سے بچانے کے لیے کردار ادا کریں- موریطانیہ کے اہم سیاستدان محمد غلام امین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کے مفکرین کو چاہیے کہ وہ عوام کو مسجد اقصی کی اہمیت سے آگاہ کریں- مقبوضہ فلسطین میں مسجد اقصی، اسلامی مقدسات اور مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی سازشیں کی جارہی ہیں، جبکہ مسلمان حکمران اس پر خاموش ہیں- محمد غلام نے ان لوگوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جو مسئلہ فلسطین کو فلسطینیوں کا مسئلہ قرار دیتے ہیں- انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین قومیت سے بالاتر ہے- امت مسلمہ کو مسجد اقصی کو بچانے کے لیے متحرک ہونا چاہیے-