مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر سلفیت میں یہودی آبادکاروں کی ایک بڑی تعداد نے صہیونی پولیس اور فوج کی سرپرستی میں کفل حارس گاٶں پر دھاوا بولا ہے. یہودیوں کے حملے کے دوران فلسطینیوں کے درجنوں مکانات کو نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ کئی مویشی بھی ہلاک کر دیے گئے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کے ذرائع کے مطابق جمعہ کے روز کم ازکم تین ہزار یہودی آبادکاروں نے پولیس کی موجودگی میں کفر حارس کا گھیراٶ کیا. فلسطینی عینی شاہدین کے مطابق یہودی آبادکاروں نے کفل حارس میں ایک مذہبی مقام پر جمع ہو کر تورات کی تعلیمات کے مطابق مذہبی مراسم بھی ادا کیے. خیال رہے کہ سلفیت میں کفل حارس کے مقام پر یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ یہاں برگزیدہ پیغمبر حضرت یوشع بن نون علیہ السلام کا مقبرہ ہے اور وہ یہاں جمع ہو کر مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں. عینی شاہدین کا مزید کہنا تھا کہ یہودی آبادکاروں نے شہریوں کے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر توراتی تعلیمات کے مطابق رسومات ادا کیں. اس موقع پر فلسطینی شہریوں اور یہودی آبادکاروں کےدرمیان جھڑپیں بھی ہوئی اور صہیونیوں نے فلسطینیوں کی املاک کو تباہ کرنے کی کوشش کی. کئی گھروں کی توڑ پھوڑ کی گئی. یہودی آباد کاروں کے دھاوے کے دوران سلفیت اور بالخصوص کفل حارس میں نظام زندگی معطل ہو کر رہ گیا. یہودیوں کے تحفظ کے لیے تعینات یہودی فوجیوں کی بڑی تعداد نے شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیے تھے.