اسرائیلی حکومت کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے کی سازش پر عمل جاری ہے- بیت المقدس کے سلوان محلے میں فلسطینیوں کے بیسیوں گھروں کو مسمار کرنے کی منصوبہ بندی کر لی گئی- صہیونی اخبار ’’یروشلم پوسٹ‘‘ کے مطابق بیت المقدس کے مئیر نے گھروں کو مسمار کرنے والی ٹیم کو تیاری کا حکم دیا ہے- مئیر کا دعوی ہے کہ فلسطینیوں کے گھر غیر قانونی ہیں، انہوں نے اجازت کے بغیر ان گھروں کی تعمیر کی ہے- دوسری جانب شہر کو یہودیانے کے لیے مزید کارروائیوں کے سلسلے میں باب العمود علاقے میں متعدد تاجروں کو دکانیں خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں- باب العمود بیت المقدس کا اہم سیاحتی، تجارتی مرکز اور مسجد اقصی کا مرکزی دروازہ ہے- ذرائع کے مطابق بلدیہ کے انسپکٹروں نے دکانداروں کو دکانیں خالی کرنے اور انہیں گرائے جانے کے نوٹس پہنچا دیے گئے ہیں-