سابق فلسطینی وزیر برائے مذہبی امور نائف رجوب نے کہا ہے کہ اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں سنگین جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے اور ان میں بدترین جرم یہ ہے کہ بیت القدس سے 4 ممبران پارلیمنٹ کو جلاوطن ہونے کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ پریس کے نام جاری اپنے بیان میں نائف رجوب نے کہا کہ چار ممبران پارلیمنٹ کو جلاوطن کرنے کے احکامات پر عملدرآمد سے ان سارے فلسطینیوں کو مقبوضہ بیت القدس سے نکالنے کیلئے راہ ہموار ہو گی جنہوں نے ان کو منتخب کیا ہے۔ سابق وزیر نے کہا کہ چار ممبران پارلیمنٹ کی جلاوطنی سے ثابت ہو رہا ہے کہ دو ریاستی تصور کا خواب چکنا چور ہوا ہے ،کیونکہ فلسطین کیلئے مستقبل میں کوئی دارلخلافہ نہیں ہو گا کیونکہ اس طرح کی کارروائیوں سے مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطینیوں سے خالی کرانے اور اسے یہودیانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ سابق فلسطینی وزیر برائے مذہبی امور نائف رجوب نے اسرائیل کے ان ناپاک عزائم کا توڑ کرنے کی سنجیدہ کوششوں پر زور دیا ہے اور فلسطینی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف آواز اٹھائیں ۔ انہوں نے رام اللہ انتظامیہ سے بھی اپیل کی کہ وہ اس معاملے اپنی پوزیشن واضح کرے اور اسرائیل کے اس گھناؤنے جرم کے خلاف مذاکرات کا سلسلہ اور اسرئیلی سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ تال میل ختم کر دے۔