مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں اور یہودی فوج کے درمیان دو الگ الگ واقعات میں ایک اسرائیلی فوجی اور ایک یہودی آبادکار زخمی ہو گئے ہیں. مرکز اطلاعات فلسطین کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق بیت المقدس کے شمال میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک فوجی کیمپ کے قریب قابض فوج کے ایک کنٹرول ٹاور پر حملہ کیا، جس سے موقع پر موجود ایک یہودی فوجی شدید زخمی ہو گیا، جبکہ کنٹرول ٹاور کو بھی بری طرح نقصان پہنچا. ایک دوسرے واقعے میں فلسطینی شہریوں اور یہودی آبادکاروں کے درمیان جھڑپ میں مغربی کنارے کے شمال میں نابلس شہر میں ایک یہودی آبادکار زخمی ہو گیا. دوسری جانب اسرائیلی فوج نے شمالی بیت المقدس میں قلندیا فوجی کیمپ پر فلسطینی بندوق بردار کے حملے کی تصدیق کی ہے. فوجی ترجمان نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیاجب فوجی کنٹرول ٹاور میں پیدا ہونے والی خرابی ٹھیک کر رہا تھا کہ اس پر فائرنگ کر دی گئی. واقعے کے فوری بعد فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آور کی تلاش شروع کر دی ہے. آخری اطلاعات تک کسی شخص کی گرفتاری نہیں کی گئی تھی، تاہم قلندیا میں سرچ آپریشن جاری تھا.زخمی فوجی کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے. ادھر نابلس میں ایک فلسطینی شہری کے حملے میں زخمی یہودی کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے. عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ راہ چلتے ایک فلسطینی شہری اور یہودی آبادکار کے درمیان کسی بات پر تکرار ہوئی. اس پر یہودی آباد کار نے فلسطینی شہری پر حملے کی کوشش کی تاہم اس نے جوابی کارروائی کر کے اسے زخمی کر دیا. اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ تیز دھار آلے سے کیا گیا ہے جس سے اس کے سینے اور جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے ہیں، تاہم اس کی حالت بھی خطرے سے باہر ہے. مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں یہودیوں کے زخمی ہونے کے یہ واقعات ایک ایسے وقت میں رونما ہوئے ہیں جبکہ غزہ کی سرحد پر اسرائیلی فوج اور فلسطینی مزاحمت کاروں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے.