اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی جانب سے حماس کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد کے اغوا کی شدید مذمت کی، حماس نے فلسطینی مجلس قانون ساز کے اراکین کے گھروں ، دفاتر پر حملے اور اہل خانہ کی گرفتاریوں کو فلسطینی خود مختاری کی توہین قرار دیا، اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے اپنے دفتر اطلاعات سے ایک بیان جاری کیا جس کی ایک کاپی ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بھی ملی، بیان کے مطابق عباس ملیشیا کی جانب سے حماس کے حامیوں کے خلاف کیا جانے والا حالیہ حملہ پوری فلسطینی قوم پر حملہ تھا، پکڑ دھکڑ مہم میں دیکھی جانے والی تیزی واشنگٹن میں فلسطین اور اسرائیل کے مابین ہونے والے براہ راست مذاکرات کا نتیجہ ہے۔ اغوا کی یہ مہم دراصل امریکی جنرل کیتھ ڈائٹون کی زیر نگرانی عباس ملیشیا کی جانب سے اسرائیلی فوج کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کا پھل ہے۔ عباس ملیشیا اسرائیل میں امن اور مزید یہودی بستیوں کی تعمیر میں آسانی کا شدید خواہش مند ہے۔ حماس نے اپنے بیان میں سلام فیاض کی غیر آئینی حکومت اور فلسطینی غیر آئینی صدر محمود عباس سے قومی امنگوں کے خلاف اپنایا جانے والا فی الفور ترک کرنے کی اپیل کی، حماس نے عباس ملیشیا کو فلسطینی قیدیوں کی حفاظت کی ذمہ داری لینے اور سب فلسطینی قیدیوں کو فی الفور رہا کرنے اور اوسلو جماعت کے جیل میں موجود تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کی اپیل کی۔