’’پاپولر فرنٹ‘‘ کی رہنما زاھر شتتری نے متعدد سالوں سے اسرائیل کو مطلوب سلامہ رفیق احمد مشعطی کے اغوا کی ساری ذمہ داری عباس ملیشیا پر عائد کی ہے، انہوں نے کہا کہ مشعطی کو گرفتار کر کے فلسطینی سراغرساں ایجنسیوں کی جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔ شتتری نے کہا کہ فلسطینی غیر آئینی حکومت کی خفیہ ایجنسیاں ہی مشعطی کے اغوا کی پوری ذمہ دار ہیں، انہوں نے اسرائیلی فوج کے مغربی کنارے میں بے دھڑک پھرنے پر شدید تنقید کی اور کہا کہ مغربی کنارے کی شاہرائیں اسرائیلی فوج کے لیے تفریحی پارک بن چکی ہیں، اسرائیلی فوج کی جرات اتنی بڑھ چکی ہے کہ وہ پورے مغربی کنارے میں جیسے چاہیں جہاں چاہیں آوارہ گردی کر سکتے ہیں۔ شتتری نے عباس ملیشیا کی جانب سے مزاحمت کو کچلنے اور اسرائیلی حملوں کے سائے میں زندگی بسر کرنے والے مزاحمت کاروں کی گرفتاریوں کے منفی نتائج کے خبردار کیا، انہوں نے عباس حکومت اور اس کی ملیشیا سے اسرائیلی فوج کے ساتھ سیکیورٹی تعاون فی الفور ختم کرنے اور حماس کے تمام قیدیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا، شتتری کے مطابق مزاحمت اور مزاحمت کاروں کا اغوا، اسرائیلی فوج کے ساتھ سیکیورٹی تعاون اور صہیونی پالیسیوں کا علاقے میں نفاذ ایک روڈ میپ کے ذریعے ہو رہا ہے۔