مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
اسلامی جہاد کے عسکری ونگ سرايا القدس کے ایک فیلڈ کمانڈر نے کہا ہے کہ قابض اسرائیل کئی ہفتوں سے مغربی کنارے کے شہروں اور کیمپوں میں اپنی ناکامی کو چھپانے کے لیے نام نہاد ” فیلڈ کامیابیوں” کا جھوٹا تاثر پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے اور اسی مقصد کے لیے اس نے ٹارگٹ کلنگ اور تعاقب کی کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔
فیلڈ کمانڈر نے ٹیلیگرام پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا کہ قابض اسرائیل چاہتا ہے کہ سرايا کے مجاہدین اور فلسطینی عوام کی ہمت کو توڑا جائے لیکن میدان کی حقیقت اس کے برخلاف ہے اور مقاومت کی طاقت ہر روز بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سرايا القدس نے قابض فوج کی نقل و حرکت اور اس کی پوزیشننگ کا باریک بینی سے تجزیہ کرتے ہوئے نئی فیلڈ حکمت عملیاں نافذ کی ہیں اور یہ معلومات زیادہ تر دشمن کی ڈرون سرگرمیوں کی مسلسل نگرانی سے حاصل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ مجاہدین نے اسرائیلی ڈرونز کا مناسب فائر پاور کے ذریعے مقابلہ کیا اور گذشتہ ہفتوں میں طوباس اور الفارعہ کیمپ میں متعدد ڈرونز مار گرائے۔
بیان کے مطابق سرايا القدس کی یونٹس خصوصاً شمالی الخلیل میں سريہ بيت أمر اور نابلس بریگیڈز نے اچانک حملوں، گھات اور بھاری نوعیت کی بموں کے ذریعے دشمن پر کاری ضرب لگائی جس کے نتیجے میں متعدد قابض فوجی زخمی ہوئے اور خود قابض اسرائیلی فوج نے بھی ان نقصان کا اعتراف کیا۔
طوباس پر جاری قابض فوج کی اس کارروائی کے بارے میں جسے اس نے “حجر خمسه” کا نام دیا ہے سرايا القدس نے واضح کیا کہ یہ کارروائی اپنی ابتدائی گھنٹوں ہی میں بری طرح ناکام ہوگئی۔
مزید بتایا گیا کہ سرايا کے مجاہدین نے “طوفان” نامی بھاری بم کے ذریعے دشمن کی D9 فوجی بلڈوزر کو ناکارہ بنا دیا اور بلدہ طمون میں “سجيل” نامی مخصوص گائیڈڈ ڈیوائس کے ذریعے ایک فوجی گاڑی تباہ کر دی۔
فیلڈ کمانڈر نے کہا کہ قابض اسرائیل نے گمان کیا تھا کہ جنین اور اس کے اطراف میں شہید یوسف عصاعصہ اور المنتصر باللہ عبداللہ کے قتل سے مزاحمت کو کمزور کیا جا سکے گا لیکن سرايا کے مجاہدین نے سخت جواب دیا اور یہ جواب پہلے سے تیار کردہ بارودی کارروائیوں کے ذریعے سيلہ الحارثیہ میں دیا گیا۔
سرايا القدس نے ایک بار پھر عوام کو یقین دلایا کہ اس کی عسکری صلاحیتیں مضبوط ہیں اور اس کے مجاہدین پوری تیاری اور مکمل چوکس حالت میں ہیں۔ اس نے واضح کیا کہ وہ قابض اسرائیل کو مغربی کنارے کے شہروں اور قصبوں پر کوئی نیا حقیقت مسلط نہیں کرنے دے گی۔
ساتھ ہی اس نے فلسطینی سکیورٹی اداروں سے مطالبہ دہرایا کہ سرايا کے مجاہدین کی گرفتاریوں اور تعاقب کو فوراً روکا جائے اور زیر حراست نوجوانوں کو رہا کیا جائے تاکہ مجاہدین اپنے اس فرض کو ادا کر سکیں جو انہیں اس جنگِ نسل کشی کے دوران اپنے عوام اور ان کے گھروں کی حفاظت کے لیے سونپا گیا ہے۔