ایران کی پارلیمان کے سپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے مغربی کنارے سے ہزاروں فلسطینیوں کی بے دخلی کے اسرائیلی فیصلے کو سفاک جرم قرار دیا ہے۔
لاریجانی نے اتوار کے روز پارلیمنٹ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیل مغربی کنارے سے ہزاروں فلسطینیوں کو دربدر کر کے ان کی فلسطینی شناخت کو ختم کرنا چاہتا ہے جو ایک بڑا جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے سے فلسطینیوں کی بلاجواز بے دخلی ان کے اجتماعی قتل عام سے کسی طرح کم نہیں ہے۔
اسلامی مجلس مشاورت کے سربراہ نے حالیہ اسرائیلی فیصلے پر عرب اور اسلامی ممالک کی خاموشی پر بھی سخت تنقید کی اور امت مسلمہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی قوم اور ان کی جراتمندانہ مزاحمت کی حمایت اور مدد کے لیے آگے آئیں۔ انہوں نے کہا ’’ پچھلے چند ہفتوں میں اسرائیل نے ظلم وستم کی تمام حدود پھلانگ لی ہیں‘‘ انہوں نے مغربی کنارے سے بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی بے دخلی کو اسرائیلی جرم قرار دیا۔