اسرائیلی حکومت نے غزہ کی سرحد پر جدید الیکٹرانک خار دار باڑ کی تعمیر کی منظوری دے دی ہے ۔ یہ باڑ مصری زیر زمین فولادی دیوار کے ساتھ براہ راست ملے گی ۔ جس کی تعمیر کا آغازمصری حکومت نے کر دیا ہے۔ اس باڑ کی تعمیر کا مقصد غزہ کی ناکہ بندی کو مزید مضبوط کرنا ہے۔ اسرائیلی دیوار کی تعمیر کے اخراجات کا اندازہ 27 کروڑ امریکی ڈالر ہے۔ باڑ کی تعمیر دوسال میں مکمل ہو گی ۔ ذرائع کے مطابق باڑ کی لمبائی 266میٹر ہے۔ باڑ پر نگرانی کے لئے جدید آلات نصب کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ مصری حکومت بھی غزہ کی سرحد پر زیر زمین فولادی دیوار تعمیر کر رہی ہے۔ جس کا مقصد غزہ کی سرحد پر موجود سرنگوں سے فلسطینیوں کی نقل و حرکت کو روکنا ہے۔ غزہ کے شہری گزشتہ چار برس سے جاری اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث ان سرنگوں کے ذریعے اشیائے خوردونوش اور ضروریات زندگی کی دوسری چیزیں مصر سے غزہ لاتے ہیں ۔