مصر نے غزہ کے لیے امدادی سامان اور ادویات لے کرآنے والے یورپی امدادی قافلے “غزہ آزادی3” کو نویبع بندرگاہ کے راستے غزہ میں داخل ہونےسے روک دیا اور قافلے کو مجبوراً واپس عریش بندگاہ سے غزہ کی جانب روانہ ہونا پڑا۔ دوسری جانب مصری وزارت خارجہ کے ترجمان کے مطا بق حکومت نے قافلے کو سیکیورٹی خدشات کی بنا پر نویبع بندگاہ کے بجائش عریش کی گذر گاہ کے راستے بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ عریش گذر گاہ تک پہنچنے کے لیے قافلے کو جزیرہ سینا اور نہر سویس کا طویل چکر کاٹ کرآنا پڑے گا۔ یہ قافلہ برطانونی سماجی کارکن جارج گیلوے کی قیادت میں ایک ہفتہ قبل برطانیہ سے روانہ ہوا جو اسپین سے ترکی، شام اور لیبیا سے ہوتے ہوئے مصر داخل ہوا جہاں اسے اب نہر سویز کے راستے عریش بندرگاہ سے غزہ داخل کیا گیا جائے گا۔ اڑھائی سو ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں پر مشتمل قافلے کا مختلف یورپی ممالک ، ترکی،شام اور لیبیا میں شاندار استقبال کیا گیا، مقامی رفاہی اداروں اور عام شہریوں کی جانب سے قافلے میں شمولیت کے لیے دل کھول کر امداد دی۔ قافلے میں اشیائے خوردنوش، کپڑے ادویات اور معذوروں کے لیے وھیل چیئر کے ساتھ ساتھ بچوں کے کھلونے بھی شامل ہیں۔