مصری حکام نے عرب ممالک کی مشہور شخصیات کے ایک وفد کو رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ کی پٹی میں داخل ہونے سے روک دیا، وفد کے دورے کا مقصد محصورین غزہ کی ضروریات کی جانچ پرکھ کرنا تھا باخبر ذرائع نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا ہے کہ ’’ مصر کے سکیورٹی حکام نے ’’عرب قومی تحریک کمیٹی‘‘ کے وفد کو غزہ داخل ہونے سے روک دیا۔ یہ وفد مختلف عرب ممالک کے پندرہ اراکین پر مشتمل تھا جس کی سربراہی عرب وکلاء یونین کے سیکرٹری جنرل عبدالعظیم المغربی کر رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق عرب قومی تحریک کمیٹی میں تمام عرب اور اسلامی قومی کانفرنسیں، عرب جماعتیں اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تمام عرب آرگنائزیشنز شامل ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ پروگرام کے مطابق وفد نے مصر اور غزہ کے مابین سرحد پر رفح پھاٹک کے ذریعے جمعہ کے روز غزہ داخل ہونا تھا۔ تاہم مصر کے سیکیورٹی حکام نے ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو احکامات صادر کیے تھے کہ وفد کے اراکین کو کسی صورت غزہ نہ لے جایا جائے، حکام نے اراکین وفد کو رفح کراسنگ تک لے جانے کی صورت میں بھی دھمکیاں دے رکھی تھیں۔ ذرائع نے واضح کیا کہ وفد کے دورے کا مقصد غزہ میں موجود محصورین کی ضروریات کا باریک بینی سے جائزہ لینا تھا، تاکہ ان ضروریات کی بنا پر مختلف تنظیموں اور گروہوں کو اہل غزہ کی مدد کی طرف راغب کیا جا سکے۔