ترکی کے وزیراعظم رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ترکی کے عوام برادر ملک مصری عوام کے جمہوری انقلاب کی خوشی کے موقع پر ان کے ساتھ ہیں. ان کا کہنا ہے کہ مصر میں عوامی احتجاج کے نتیجے میں آنے والی تبدیلی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عوام کو ان کے تمام جمہوری حقوق فراہم کر دیے جائیں، اگرمصریوں کو اب بھی جمہوری حقوق نہ دیے گئے تو اس انقلاب کو آخری نہ سمجھا جائے اس کے بعد بھی انقلاب آ سکتا ہے. وزیراعظم ایردوان نے ان خیالات کا اظہار سقاریا شہر میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب میں کیا. یہ اجتماع مصر میں صدرحسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے حوالے سے مصری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقد کیا گیا تھا. ایردوان نے اپنی تقریر میں کہا کہ میں نے صدر مبارک کو انقلاب کی بازگشت کے ساتھ ہی مشورہ دیا تھا کہ وہ اقتدار چھوڑ دیں لیکن وہ آخر تک اپنی بات پر اڑے رہے لیکن عوام نے انہیں جانے پر مجبورکر دیا. ایردوان نے خبردار کیا کہ موجودہ حالات میں مصر میں جمہوری حکومت قائم نہ کی گئی تو پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہو گا. لہذا مصر ی فوج اور تمام سیاسی جماعتیں دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جلد ازجلد ملک میں عوامی حکومت قائم کریں اور سیاسی خلاء کو پر کیا جائے. انہوں نے مصری فوج سے اپنا وہ مطالبہ دوہرا جس میں وہ پہلے بھی فوج سے کہہ چکے تھے کہ وہ اقتدار جلد ازجلد عوام کے منتخب نمائندوں کے حوالے کر دے. دوسری جانب ترک صدرعبداللہ گل تین روزہ دورے پر تہران پہنچ گئے ہیں. گذشتہ نوسال میں کسی بھی ترک صدر کا ایران کا یہ پہلا دورہ ہے. ترکی اور ایران کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہیں تاہم ایران کی جانب سے یورپ اور امریکا پر کڑی تنقید کے باعث یورپ کی جانب جھکاٶ رکھنے والے ترکی کے ساتھ قدرے کشیدگی بھی پائی جاتی رہی ہے.