مصرکے حالات پرامریکہ کو شدید تشویش لاحق ہوچکی ہے ۔ امریکی نائب صدر جوبائڈن نے کہا ہےکہ حسنی مبارک کو اقتدار سے نہیں ہٹنا چاہیے۔ جوبائڈن نے کہا کہ مصر امریکہ کا اتحادی ہے اور اس نےاسرائيل سے تعلقات قائم کرنے میں بقول ان کے بڑی ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے اور مشرق وسطی امن مذاکرات میں بھی اس نے مثبت رول ادا کیا ہے۔ امریکی نائب صدر نے کہا کہ امریکہ مصری قوم کے برخلاف حسنی مبارک کو ڈکٹیٹر نہیں سمجھتا۔ مصر میں عوام کا احتجاج اب سارے مصر میں پھیل گيا ہے اور کوئي علاقہ نہیں بچا جہاں عوام حسنی مبارک کی حکومت کے خلاف احتجاج نہ کررہے ہوں۔ سکیورٹی فورسس نے ہزاروں افراد کو حراست میں لے لیا ہے ۔ اب تمام شہروں میں کرفیو لگادیا گيا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مشتعل عوام نے قاہرہ اورمختلف شہروں میں حکمراں پارٹی کے ہیڈ کوارٹروں پرحملہ کرکے آگ لگادی ہے۔ مختلف شہروں میں فوج لگادی گئي ہے اور حسنی مبارک نے فوج سے کہا ہےکہ ملک کی سیکیورٹی کا چارج سنبھال لے۔ ادھر اطلاعات ہیں کہ عوامی احتجاج میں شدت آنے کے بعد قاہرہ میں صیہونی سفارتکار قاہرہ سے فرار ہوگئےہیں۔ اطلاعات کے مطابق شہر سوئز پر عوام کا قبضہ ہوچکا ہےاور سکیورٹی فورسس نے اس شہر سے پسپائي اختیار کرلی ہے۔ دراین اثنا مختلف ممالک میں لوگوں کی بڑی تعداد نے مصرکے سفارتخانوں کے سامنے اجتماع کرکے مصری عوام کی تحریک کی حمایت کی ہےاور سکیورٹی فورسس سے اپیل کی ہےکہ اپنی قوم کےخلاف تشدد سے کام نہ لیں۔ مصر کے عوام حسنی مبارک کی حکومت کے خاتمے کے خواہاں جو تیس برسوں سے مصر پر آمرانہ حکومت کررہےہیں۔