انسانی حقوق کی عالمی تنظیم”ھیومن فرنڈنز انٹرنشینل” نے مصر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے ان طلبہ کو اپنے ہاں اور دیگر ممالک میں تعلیم کے حصول کے لیے جانےکی اجازت دے جو بیرون ملک تعلیم کے حصول میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ ہفتے کے روز ویانا میں تنظیم کے دفتر سےجاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ مصر اور غزہ کی سرحد پربڑی تعداد میں طلبہ اور دیگر شہری سرحد عبور کرکے آر پار جانا چاہتے ہیں، ان میں بڑی تعداد میں ایسے طلبہ کی بھی ہے جو مصر یا کسی دوسرے ملک میں تعلیم کے حصول کے لیے درخواستیں دے رکھی ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے سینکڑوں طلبہ جو مصر، اردن، سوڈان، دیگر عرب ممالک، برطانیہ اور امریکا میں تعلیم کے حصول کے خواہاں ہیں لیکن وہ یا تو سرحد بند ہونے کی وجہ سے بیرون ملک نہیں جاسکتے یا ان کے پاس ایسے وسائل نہیں جس کے باعث وہ بیرون ملک تعلیم کے لیے نہیں جا سکتے۔ ہیومن فرنڈز کے مطابق درجنوں طلبہ کو بیرون ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کی جانب سے تعلیم کی سہولیات کی فراہمی کی پیش کش کی گئی ہے اور ان کی سفری دستاویزات بھی مکمل ہیں تاہم مصری حکومت کی جانب سے ان کاوقت ضائع کیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے مصر سمیت دیگر عرب ممالک اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے طلبہ کے مسائل کے حل میں ان کی مدد کریں بالخصوص ان طلبہ کی ضرور مدد کی جائے جو بیرون ملک تعلیم کے حصول کے لیے غزہ اور مصر کی درمیان سرحد پر بیرون ملک جانے کے لیے منتظر ہیں جبکہ قاہرہ حکام نے انہیں سفری دستاویزات کے باجود روک رکھا ہے۔