یورپی امدادی قافلے برائے فلسطین”شہ رگ3 ” کے قافلہ سالار اور یورپ کے معروف سماجی راہنما جارج گیلوے نے امدادی قافلے کے غزہ پہنچنے کے بعد کہا ہے کہ انہیں مصر کے کردار سے نہایت مایوسی ہوئی، مصر نے امدادی قافلے کو پہلےغزہ میں داخل ہونے سے روکے رکھا، بعد ازاں طویل فاصلے طے کر کے العریش بندرگاہ سے جانے کی اجازت دینے کے بعد قافلے کے غزہ میں داخلے کے دوران اس پر حملہ کیا گیا۔ جو نہایت افسوسناک اقدام ہے، اس سے مصر کی انسانی ہمدردی کے بجائے انسان دشمنی کا تاثر ابھرتا ہے۔ بدھ کے روزقافلےکےغزہ پہنچنے کے بعد عرب نشریاتی ادارے”الجزیرہ” کے پروگرام” بلاحدود” سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے جارج گیلوے نے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے ان کا خون بھی حاضر ہے، انہوں نے مظلوم انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنا رکھا ہے، اس کام سے انہیں دنیا کی کوئی طاقت باز نہیں رکھ سکتی۔ جارج گیلوے نے مصری پولیس کی جانب سے قافلے پر حملے کے واقعے پر شدید افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ انہیں مصر کے اس اقدام پر شدید حیرت ہے جس کے نتیجے میں قافلے کے شرکا کو ہسپتال پہنچنا پڑا،انسانی ہمدردی کے لیے طویل مسافت طے کر کے غزہ آنے والوں کی ہڈیاں توڑی گئیں اوران کا خون سڑکوں پر بہایا گیا۔ مصر بتائے کہ قافلے کے شرکا کا اس کے سوا اور کیا مقصد تھا کہ وہ غزہ کے بیماروں کو دوا اور بھوکوں کو خوراک فراہم کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مصر کے عوام حکومت کے اس اقدام کے خلاف ہیں، وہ کسی صورت میں امدادی قافلے پر تشدد کے واقعے کو برداشت نہیں کریں گے تاہم انہیں چونکہ مصری حکومت کے اقدام پر افسوس ہے لہٰذا وہ دوبارہ مصری سرزمین پر قدم نہیں رکھیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں کہا کہ اسرائیل ظالم، بچوں اورخواتین کا قاتل ہے، لہٰذا اسے کسی صورت میں تسلیم نہیں کیا جا سکتا۔