مصر کے ایک اعلیٰ سطح کے حکومتی عہدیدار نے بتایا ہے کہ قاہرہ اسرائیل کو انقلاب کے دوران بند کی جانے والی گیس کی سپلائی بحال نہیں کرے گا. اپنی شناخت ظاہر نہ کرنےکی شرط پر مصری عہدیدار نے اخبار”الشروق” کو بتایا کہ اسرائیل کے لیے گیس پائپ لائن کو انقلاب کے دوران پہنچنے والے نقصان کے بعد پائپ لائن کی مرمت نہیں کی گئی. خیال رہے کہ مصر کے جنوبی شہر العریش سے اسرائیل کو فراہم کردہ گیس پائپ لائن امسال پانچ جنوری کو ہونے والے دھماکوں میں تباہ ہو گئی تھی، جسے تاحال مرمت نہیں کیا گیا. دوسری جانب اسرائیل کو مصر سے حاصل ہونے والی گیس کی سپلائی کے تعطل کے باعث توانائی کا کے سنگین بحران کا سامنا ہے.گیس پر چلنے والے کئی پاور اسٹیشن بند ہو گئے ہیں. العریش میں گیس پائپ لائن کی تباہ کیے جانے کے بعداس کے بارے میں کسی قسم کی تحقیقات بھی شروع نہیں ہوئیں اور نہ ہی اس کے ذمہ داروں کا تعین کیا گیا ہے. اس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ مصر اسرائیل کو گیس کی سپلائی بحال کرنے میں غیر سنجیدہ ہے. ادھر العریش کے مقامی شہریوں اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پانچ جنوری کو چار نقاب پوش مسلح افراد نے پائپ لائن پر مامور محافطوں کو یرغمال بنانے کے بعد پائپ لائن کے نیچے دھماکہ خیز مواد نصب کیا. بعد ازاں حملہ آور دو کاروں میں سوار ہو کر نامعلوم سمت کی جانب روانہ ہو گئے. ان کے جانے کے بعد گیس پائپ لائن میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں پائپ لائن بری طرح تباہ ہو گئی. خیال رہے کہ مصر میں سابق صدرحسنی مبارک کے خلاف عوامی انقلاب کی تحریک کے دوران مصر کی اردن کو ترسیل کردہ گیس کی فراہمی بھی معطل کر دی گئی تھی.نامعلوم مسلح افراد نے اردن اور مصر کی گیس پائپ لائن کو بھی دھماکے سے اڑا دیا تھا تاہم مابعد انقلاب اردن کے لیے گیس کی فراہمی بحال کر دی گئی ہے.