مصر کے پراسیکیوٹر جنرل عبد المجید محمود نے درجنوں مصری سیاسی عہدیداروں کی جانب سے جنگی جرائم کے ارتکاب پر اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور صہیونی فوج کے سربراہ کی گرفتاری کی استدعا سننے اور اسے جانچنے فیصلہ کر لیا۔ سیاسی کارکنوں کی جانب سے یہ مطالبہ اسرائیلی قیادت کے محصورین غزہ کے لیے امدادی سامان لیکر جانے والے ترکی کے بحری جہاز فریڈم فلوٹیلا پر صہیونی فوج کی جارحیت میں ملوث ہونے کی بنا پر کیا گیا۔ اس صہیونی بربریت میں درجنوں رضا کار شہید و زخمی ہو گئے تھے۔ پراسیکیوٹر جنرل نے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے کی جانے والی استدعا آئندہ ہفتے کو سننے کے احکامات صادر کر دیے۔ مختلف قومی جماعتوں کی نمائندگی کرنے والے پچاس سے زائد سیاستدان پراسیکیوٹر جنرل عبدالمجید محمود سے ملاقات کر کے صہیونی ریاست کی قیادت کو گرفتار کرنے کی قرارداد لانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ انہوں نے پراسیکیوٹر جنرل سے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے مصر پہنچنے پر انہیں گرفتار کر کے عدالتی ٹرائل کے لیے حاضر کرنے کے احکامات صادر کیے جائیں۔ اسی طرح بین الاقوامی پانیوں میں فریڈم فلوٹیلا کو ہائی جیک کرنے اور اس پر موجود رضاکاروں کے خلاف انسانی جرائم کے مرتکب صہیونی بحریہ اور بری فوج کے سربراہان اور وزیر دفاع ایہود براک کو بھی حراست میں لیا جائے اور جرم کی نوعیت کے اعتبار سے ان کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائے۔