اسلامی تحریک مزاحمت ۔۔۔ حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے کہا ہے کہ مصر کے وزارت خارجہ کے ترجمان حسام زکی کے حالیہ بیان سے فلسطینی مصالحت میں قاھرہ کی جانبداریت اور اس کا حماس کے مقابلے میں فتح کی جانب جھکاؤ کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ مصر فلسطینی مصالحت میں بری طرح ناکام ہو چکا ہے۔ ابوزھری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ حسام زکی کے بیانات سیاسی طور پر ناپختہ ہیں جس کی وجہ سے مصر کی کامیابی کے امکانات بہت کم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مصری وزارت خارجہ کی جانب سے اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کی کارروائیوں کی بھرپور مذمت کی جا رہی ہے، دوسری جانب مصر کی جانب سے درجنوں فلسطینی نوجوانوں کی گرفتاری اور انکے قتل کی کارروائیوں سے یہ سوال ابھر کر سامنے آیا ہے کہ اس نازک مرحلے پر قاھرہ کا اصل کردار کیا ہے؟ حماس کے رہنما محمود الزھار کی جانب سے مصری اخبار ’’ المصری الیوم‘‘ کو دیے گئے بیان میں مصری وزیر خارجہ ابو الغیط پر کی گئی شدید تنقید کے بعد مصری وزارت خارجہ نے حماس کی قیادت پر تنقید کی مہم شروع کر دی ہے، زھار نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’ ابوالغیط کے بیان اشتعال انگیز ہیں اور یہ کہ فلسطین کی فائل مصر کی وزارت خارجہ کے ہاتھ میں نہیں ہے‘‘ واضح رہے کہ مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ محمود الزھار نے مصر کی خارجہ پالیسی کے میکنزم کو سمجھا نہیں۔ ان کے خیال میں فلسطینی فائل کے حاملین کی بات ملکوں کے بجائے تنظیمی طریقہ کار سے پوری ہو جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصری وزیر خارجہ احمد ابو الغیط خارجہ پالیسی کے ذمہ دار ہیں، کسی کو ہمیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ مسئلہ فلسطین کی فائل کس کے پاس ہے اور کس کے پاس نہیں۔