اسرائیلی ذرائع کے مطابق تل ابیب کی حکومت نے مصر کے نائب صدر عمر سلیمان کو مصری نظام حکومت بچانے کے لیے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خدمات کی پیش کر دی ہیں، اسرائیل نے سلیمان کو عوامی احتجاج کو بزور کچلنے اور مصری اسلحہ کی ’’غزہ‘‘ ترسیل روکنے کی کارروائیوں کی ترغیب دی ہے۔ نیوز ایجنسی ’’قدس پریس‘‘ نے اسرائیلی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے اتوار کی شام حالیہ دنوں مصر کے نائب صدر کا حلف لینے والے سلیمان سے رابطہ کیا اور وہاں کی شورش پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور مظاہروں کو کچلنے کے لیے اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کی تمام ممکنہ خدمات کی پیش کش بھی کی۔ نیتن یاھو اور عمر سلیمان نے اسرائیلی سرحدات کے تحفظ پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم نے اسرائیلی حکومت کی تمام استعداد مصری نظام حکومت کو بچانے کے لیے استعمال کرنے کی پیش کش بھی کی۔ دوسری جانب اسرائیلی اخبار ’’معاریف‘‘ نے بھی اسرائیلی اعلی عہدے داروں کے حوالے سے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پچھلے دنوں بنیامین متعدد مرتبہ سلیمان سے ٹیلی فون پر بات چیت کر چکے ہیں جس میں انہوں نے مختلف مسائل پر بات چیت کے ساتھ ان سے مصر سے غزہ اسلحہ کی ترسیل کو روکنے کی کارروائیوں کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اخبار نے اس ٹیلی فونک گفتگو کو ھنگامی بات چیت قرار دیا ہے جس کا مقصد غزہ اور مصر کی سرحد پر زیر زمین سرنگوں پر مصر کے کمزور ہوتے کنٹرول پر قاھرہ کے حکمرانوں کو انتباہ تھا۔