مصرکے سابق صدر محمد حسنی مبارک کےعوامی دباٶ پر استعفے کے بعد ان کے ٹرائل کے لیے مطالبات میں شدت آگئی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق مصری کے کئی ممتاز علماء نے سابق صدر کے غیرقانونی اقدامات پر ان کےخلاف عدالتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے. قاہرہ میں جامعہ ام القریٰ کے سابق پرفیسر ڈاکٹرجمال عبدالھادی نے کہا ہے کہ حسنی مبارک اور ان کے مقربین مصری قوم کا خون بہانے اور قومی دولت سے ہاتھ صاف کرنے جیسے سنگین جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں. ان کے استعفے کے انہیں کسی صورت میں بھی معاف نہیں کیا جانا چاہیے بلکہ ان کا عدالتی ٹرائل کرکے لوٹی ہوئی قومی دولت کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے. تحریر چوک میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مصری عالم دین نے کہا کہ حسنی مبارک اور ان کے گروہ نے تیس سال تک قوم پر مظالم ڈھائے ہیں. اس پرنہ صرف حسنی مبارک کا محاسبہ ہونا چاہیے بلکہ ان کے ساتھ ان جرائم میں شریک تمام عناصر کےخلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے. ادھر مصر کے کئی دوسرے علماء نے بھی صدر مبارک کی فوری گرفتاری اور ان کے مظالم پران سے باز پرس کا مطالبہ کیا ہے.