اخوان المسلمون نے الزام لگایا ہے کہ غزہ سرحد پر مصری زیر زمین فولادی دیوار کی تعمیر کے متعلق جامعہ ازہر سے بیان جاری کرانے کے لیے حکومت نے دھوکہ دہی سے کام لیا ہے- اخوان المسلمون کے رکن پارلیمنٹ علی لبن نے مصری وزیراعظم کو درخواست دی کہ جس میں کہا گیا ہے کہ مجلس تحقیقات اسلام سے جاری بیان جامعہ ازہر کے قانون کی خلاف ورزی ہے – مجلس تحقیقات اسلام کے فیصلوں کے لیے اجلاس میں چوتھائی غیر مصری ارکان کی حاضری شرط ہے- فولادی دیوار کی تعمیر کے حوالے سے جاری بیان میں اس شرط پر عمل نہیں کیا گیا- صرف مصری ارکان کے لئے کوئی قرارداد یا فیصلہ صادر کرنا مجلس تحقیقات اسلام کے اصولوں اور قانون کے منافی ہے- انہیں کوئی قرار داد جاری کرنے کا حق نہیں ہے – واضح رہے کہ مجلس تحقیقات اسلامیہ نے بیان جاری کیا ہے جس میں غزہ کی سرحد پر زیر زمین فولادی دیوار کی تعمیر کو مصرکا حق قرار دیا گیاہے- دوسری جانب مصری پارلیمنٹ میں اخوان المسلمون کے رکن تیمور عبدالغنی نے وزیراعظم کو درخواست دی ہے- جس میں مصری دیوار کی تعمیرکو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا- تیمور عبدالغنی کے مطابق فولادی دیوار کی تعمیر غزہ کے 15لاکھ فلسطینیوں کی زندگیوں کے لیے خطرہ ہے – یہ دیوار نسل کشی کی ایک شکل ہے اور انسانی، قانونی اور اخلاقی قدروں کی خلاف ورزی ہے –