غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے زیرانتظام شہر کے گرد مصر کی جانب سے آہنی دیوار کی تعمیر کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ رفح کے مقام پر کیے گئے اس احتجاجی مظاہرے میں شرکا نے مصر کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور دیوار کی تعمیر فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے مصر اورغزہ کے بارڈر پر کراسنگ پوائنٹ صلاح الدین کی جانب مارچ بھی کیا. مظاہرین نے ہاتھوں میں حماس اور فلسطین کے پرچم، احتجاجی نعروں پر مشتمل بینرز اور کتبے بھی اٹھا رکھے تھے جن پرغزہ کی معاشی ناکہ بندی، رفح راہداری سمیت تمام راہداریوں کی بندش اور غزہ کے گرد آہنی دیوار کی تعمیر کے خلاف نعرے درج تھے۔ اس موقع پر شرکا نے مصر اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حماس کے ترجمان محمد عوض نے کہا کہ اسرائیل نے غزہ کے شہریوں کو جنگ اور طاقت کے ذریعے ختم کرنے اور ان کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی تاہم وہ اس میں ناکام ہو گیا، اب فلسطینی تحریک مزاحمت کو دبانے اور فلسطینی عوام کے حوصلے پست کرنے کے لیے معاشی ناکہ بندی مسلط کی گئی ہے، مصر کی جانب سے غزہ کے گرد آہنی دیوار کی تعمیر کا مقصد بھی غزہ کی معاشی ناکہ بندی کو مزید سخت کرنا ہے۔ انہوں نے فلسطینی عوام کی جانب سے غزہ پر صہیونی جنگ کے دوران جرات اور بہادری کا مظاہرہ کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ محمد عوض نے کہا کہ آہنی دیوار غزہ کے شہریوں کے لیے موت کی دیوار کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر کتنا افسوسناک ہے کہ غزہ کے شہری ایک جانب گذشتہ برس کی اسرائیلی درندگی میں بے گناہ لوگوں کی شہادت کا سوگ منا رہے ہیں اور اسی وقت مصر نے غزہ کی معاشی ناکہ بندی مزی سخت کرنے کے لیے اسرائیل اور امریکا کےایما پرغزہ کے گرد آہنی دیوار کھڑی کرنے کا کام شروع کر رکھا ہے۔