مصر میں صدر حسنی مبارک کے خلاف جاری عوامی تحریک میں قاہرہ میں آزادی گراٶنڈ میں مزید لاکھوں لوگوں نے جمع ہونا شروع کر دیا ہے.مظاہرین اور اپوزیشن جماعتوں نے صدر مبارک سے کہا ہے کہ وہ کل جمعہ تک ملک چھوڑ دیں ورنہ انہیں نکال باہر کیا جائے گا.
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق قاہرہ ، اسکندریہ اور دیگر شہروں میں جاری عوامی احتجاج میں مظاہرین کا کہنا ہےکہ وہ اس وقت تک احتجاج ختم نہیں کریں گے جب تک صدرحسنی مبارک اور ان کے نظام حکومت کو ختم نہیں کر دیا جاتا.
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ صرف صدرحسنی مبارک سے استعفیٰ ہی نہیں چاہتے بلکہ ان کےمصری قوم کےخلاف کیے گئے جرائم پر ان کا احتساب کریں گے. انہیں اپنے ان جرائم کےارتکاب کا پوری قوم کو جواب دینا ہو گا.
ایک ملین افراد کا انقلاب کے لیے حلفنامہ نگاروں کے مطابق مصر میں آزادی گراٶنڈ جمع آٹھ لاکھ افراد نے صدر حسنی مبارک کے خلاف احتجاج جاری رکھنے اور موجودہ نظام کو ختم کرنے تک احتجاج جاری رکھنے کا عہد کیا ہے.
مظاہرین نے ملک میں فوج کی حمایت پر اس کا خیرمقدم کیا اور فوج سے مطالبہ کیا کہ وہ صدرمبارک کے نظام کے خاتمے میں ان کی مدد کرے. مظاہرین اوراپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں نے جمعہ کے روز صدر کےخلاف یوم الغضب منانے کا اعلان کیا ہے.جمعہ کے روز ملک بھرمیں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے.