اسرائیل مشرق وسطی کے مختلف حصوں میں حماس اور حزب اللہ کے کارکنوں کو ٹارگٹ کرنے کے لیے مہم جاری رکھے ہوئے ہے- برطانوی اخبار ’’ٹائمز‘‘ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی ایجنٹ اپنے دشمن حزب اللہ اور حماس کو مشرق وسطی میں سرگرمیوں سے روکنے کے لیے ان کے کارکنوں کو پراسرار طریقے سے قتل کرنے کی کارروائیاں کررہے ہیں- اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی کارندوں کا ٹارگٹ وہ ملاقاتیں ہیں جو حماس اور حزب اللہ یا ایرانی انقلابی گارڈز کے رہنماؤں کے درمیان ہوتی ہیں- مشرق وسطی کے مختلف ممالک میں حال ہی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ کی کارروائیوں میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ملوث ہونے کے شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں- اخبار کے مطابق ٹارگٹ کلنگ کا آغاز دسمبر 2008ء میں ہوا جب شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب ایک گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس میں حماس کے رہنما اور ایرانی حکومت کے عہدیداران موجود تھے- حماس نے القسام بریگیڈ کے کمانڈروں عزالدین الشیخ الخلیل اور محمود مبحوح کے قتل کا الزام موساد پر لگایا ہے- الشیخ الخلیل کو چار سال قبل دمشق اور محمود مبحوح کو گزشتہ ماہ دبئی کے ایک ہوٹل میں شہید کیا گیا-