مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی فوج نے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کے جنوبی اور وسطی علاقوں پر اپنی جارحیت جاری رکھی۔ اس اندھا دھند گولہ باری کے نتیجے میں خان یونس میں اپنی تعیناتی حدود سے باہر نکل کر کارروائی کرنے والے قابض فوجیوں نے ایک فلسطینی بچے کو زخمی کر دیا۔
ایک طبی ذریعے نے بتایا کہ زخمی بچہ گولی لگنے کے بعد غزہ کے وسط میں قائم معمدانی ہسپتال پہنچایا گیا ہے۔ قابض اسرائیلی افواج نے مشرقی غزہ کے علاقے التفاح میں گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں یہ بچہ شدید زخمی ہوا۔
مقامی ذرائع کے مطابق جس علاقے میں بچہ زخمی ہوا وہ وہی علاقے ہیں جہاں سے قابض فوج جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں پیچھے ہٹنے کا اعلان کر چکی تھی۔
قابض افواج نے خان یونس کے مشرق میں اپنے زیر قبضہ علاقوں میں عمارتوں کو تباہ کیا اور شدید فائرنگ کی۔
مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ قابض فوج کی بکتر بند گاڑیوں نے رفح کے شمالی علاقے میں بھی اندھا دھند فائرنگ کی۔
ذرائع کے مطابق آج علی الصبح قابض اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ میں واقع المغازی کیمپ کے مشرقی حصے کو نشانہ بنایا تاہم تاحال جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں۔
ادھر غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ سات اکتوبر سنہ 2023 سے جاری قابض اسرائیل کی نسل کش جنگ کے نتیجے میں شہداء کی تعداد بڑھ کر 70 ہزار 360 ہو گئی ہے جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔
وزارت کے مطابق مجموعی زخمیوں کی تعداد 171 ہزار 47 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اب بھی متعدد فلسطینی شہداء اور زخمی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جہاں ریسکیو ٹیمیں قابض فوج کی مسلسل جارحیت کے باعث پہنچنے سے قاصر ہیں۔
وزارت صحت نے بتایا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں میں غزہ کے ہسپتالوں میں 6 نئے شہداء اور 17 زخمی لائے گئے جبکہ 10 اکتوبر سنہ 2025 کی جنگ بندی کے بعد سے اب تک 373 فلسطینی شہید اور 970 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دوران 624 شہداء کی لاشیں ملبے سے نکالی گئیں۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ گذشتہ روز قابض اسرائیلی فوج نے خان یونس کے مشرق میں اپنے تعیناتی علاقوں سے باہر نکل کر مزید علاقوں کو نام نہاد پیلی زون میں شامل کر دیا اور وہاں نئے پیلے نشانات لگا کر قبضے کا دائرہ وسیع کیا۔
قابض اسرائیل مسلسل جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے جو 10 اکتوبر سنہ 2025 سے نافذ ہے۔ ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں اب تک 367 فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔
سات اکتوبر سنہ 2023 سے شروع ہونے والی قابض اسرائیل کی نسل کُش جنگ نے غزہ میں 70 ہزار سے زائد شہداء اور 171 ہزار سے زیادہ زخمی پیدا کیے جن میں اکثریت بچے اور خواتین شامل ہیں۔ اس جنگ نے پورے علاقے کو کھنڈر بنا دیا ہے اور اقوام متحدہ کے مطابق اس تباہی کی تعمیر نو کے لیے 70 ارب ڈالر درکار ہیں۔