مشرقی غزہ کے علاقے دوار ملکہ کے قریب اسرائیلی فوج کی غارت گری میں 11 فلسطینی جن میں تین بچے بھی شامل ہیں زخمی ہوگئے ہیں، زخمی ہونے والوں میں جہاد اسلامی کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے تین مزاحمت کار بھی شامل ہیں۔ فلسطینی میڈیکل سروسز کے ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے 02 کی حالت انتہائی خطرناک ہے 05 کو درمیانے درجے جبکہ چار کو معمولی زخم آئے ہیں۔ ایمبولینس سروسز کے ترجمان ادھم ابو سلمیہ کے مطابق تمام زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شدید زخمی ہونے والے دو افراد کے سر پر گہرے زخم آئے ہیں جس کی وجہ سے ان کی حالت انتہائی نازک ہے۔ اسرائیلی فوج کی غارت گردی کی تفصیلات بتاتے ہوئے مقامی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوجی گاڑیوں اور ٹینکوں نے حملہ کرکے اہل غزہ پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے جواب میں فلسطینی مزاحمت کاروں نے بھی جوابی حملہ کرکے صہیونی فوج کا ایک ٹینک تباہ کر دیا ہے تاہم کسی اسرائیلی فوج کے جہنم واصل یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں مل سکی۔ دوسری جانب مزاحمتی تنظیم ’’جہاد اسلامی‘‘ کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ نے اعلان کیا ہے کہ حالیہ صہیونی حملے میں ان کے تین مجاہد بھی زخمی ہو گئے ہیں، بریگیڈ نے جوابی حملے میں صہیونی فوج پر ھاون میزائل داغنے کا دعوی بھی کیا ہے۔ مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ صہیونی قابض فورسز نے شہریوں پر شدید گولہ باری کی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مقامی افراد کے بہ قول جائے وقوعہ پر ایمبولینس سروس کے بروقت نہ پہنچنے کی بنا پر زخمیوں کو دیر سے ہسپتال منتقل کیا گیا جس سے شدید زخمی ہونے والے افراد کی شہادت کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔