Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

مشرقی غزہ میں اسرائیلی فائرنگ، دو فلسطینی شہید، جنوب پر شدید بمباری

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

غزہ کی پٹی میں پیر کے روز قابض اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں دو فلسطینی شہری شہید ہو گئے۔ یہ خونریز واقعات قابض اسرائیل کی جانب سے 10 اکتوبر کو طے پانے والی جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیوں کا تسلسل ہیں۔

غزہ میں سول ڈیفنس نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی غزہ کے علاقے الشجاعیہ محلہ میں نام نہاد بلیو لائن کے قریب قابض اسرائیلی ڈرون طیارے کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہری شہید ہو گیا۔

طبی ذرائع کے مطابق ایک اور فلسطینی شہری مشرقی غزہ میں واقع الشجاعیہ عدالت کے قریب قابض اسرائیل کی فائرنگ کا نشانہ بن کر جام شہادت نوش کر گیا۔

اسی دوران قابض اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر توپخانے اور فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا۔

قابض اسرائیلی طیاروں نے جنوبی غزہ میں رفح شہر اور خان یونس شہر کے مشرقی علاقوں پر شدید بمباری کی۔ اس کے ساتھ ساتھ مختلف علاقوں میں گھروں کو بارودی مواد سے اڑانے کی کارروائیاں دوبارہ شروع کی گئیں جبکہ قابض اسرائیلی فوج نے جبالیہ کیمپ کی جانب پیش قدمی بھی کی۔

وسطی غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کے توپخانے نے المغازی کیمپ کے مشرقی علاقوں کو نشانہ بنایا جس کے باعث علاقے میں شدید بے چینی پھیل گئی اور نشانہ بننے والے مقامات کے قریب پناہ گزینوں کی سلامتی پر خدشات میں اضافہ ہو گیا۔

یہ تمام حملے ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب محصور غزہ شدید انسانی بحران کا شکار ہے جہاں بنیادی ضروریات کی شدید قلت ہے اور بمباری سے متاثرہ عمارتوں کے منہدم ہونے سے ان میں رہنے والے شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔

دوسری جانب غزہ میں وزارت صحت نے پیر کے روز اعلان کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی جانب سے اکتوبر سنہ 2023ء میں شروع کی گئی نسل کش جنگ جو دو برس سے جاری ہے اس کے نتیجے میں شہدا کی مجموعی تعداد بڑھ کر 70937 ہو گئی ہے جبکہ 171192 فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں۔

وزارت صحت نے اپنے شماریاتی بیان میں بتایا کہ گذشتہ 48 گھنٹوں کے دوران غزہ کے ہسپتالوں میں 12 شہدا لائے گئے جن میں 4 نئے شہید شامل تھے جبکہ 8 لاشیں ملبے تلے سے نکالی گئیں اس کے علاوہ 7 زخمیوں کو بھی ہسپتال منتقل کیا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیلی فوج نے 10 اکتوبر کے بعد جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے دوران اب تک 405 فلسطینیوں کو شہید کیا اور 1115 کو زخمی کیا ہے۔ وزارت نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ گذشتہ قابض اسرائیلی بمباری سے متاثرہ عمارتوں کے منہدم ہونے کے باعث شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر 15 ہو گئی ہے۔

ایک اور بیان میں وزارت صحت نے ہسپتالوں میں ادویات کے ذخائر کی خطرناک حد تک کمی کی تصدیق کی اور بتایا کہ ادویات کی قلت 52 فیصد جبکہ طبی استعمال کی اشیا کی کمی 71 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اَدھانوم گیبریئسس نے خبردار کیا ہے کہ نيسان سنہ 2026ء تک غزہ میں ایک لاکھ سے زائد بچے اور 37 ہزار حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین شدید غذائی قلت کا شکار ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں قحط کے خلاف کی جانے والی کوششیں نہایت کمزور حالت میں ہیں۔

ادھر خان یونس کے میئر نے اعلان کیا ہے کہ بلدیہ کو ایندھن کی فراہمی میں اچانک اور شدید کمی کا سامنا ہے جس کے باعث متاثرہ علاقوں سے ملبہ ہٹانے کا عمل معطل ہو گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعض مقامی تنظیموں کی جانب سے فراہم کی جانے والی مشینری ضروریات پوری کرنے کے لیے ناکافی ہے جس سے شہر میں نقصانات کے ازالے کا کام مزید مشکل ہو گیا ہے۔

صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر حماس نے ثالثوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کی خلاف ورزیوں کو رکوانے کے لیے فوری مداخلت کریں اور تل ابیب پر دباؤ ڈالیں کہ وہ حقیقی تعمیر نو کا عمل شروع کرے تاکہ فلسطینیوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔

اطلاعات کے مطابق غزہ معاہدے کے دوسرے مرحلے سے متعلق امور آئندہ ہفتے وائٹ ہاؤس میں متوقع ملاقات کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور قابض اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو کے مذاکرات کا اہم موضوع ہوں گے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan