غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
آج پیر کے روز شمالی غزہ میں قابض اسرائیل کے ایک جاسوس ڈرون کے حملے میں ایک فلسطینی شہری شہید ہو گیا جبکہ قابض فوج نے جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کے مشرقی علاقوں میں اندھا دھند گولہ باری، فائرنگ اور گھروں کی تباہی کا سلسلہ جاری رکھا۔
مقامی ذرائع کے مطابق بیت لاہیا کے شمال مغربی علاقے عطاطرہ میں قابض اسرائیل کی ڈرون فائرنگ سے ایک شہری شہید ہوا۔
صبح کے وقت بھی قابض فوج نے خان یونس کے مشرقی حصے پر توپوں کے گولے برسائے اور شدید فائرنگ کی۔ اس سے قبل فجر کے وقت بھی اسی علاقے پر اسی نوعیت کا حملہ کیا گیا تھا۔
قابض اسرائیل کی فوج نے جنوبی غزہ کے شہر خان یونس کے مشرقی حصے میں کئی رہائشی عمارتیں تباہ کر دیں۔
اسی طرح قابض اسرائیل کے جنگی طیاروں نے خان یونس کے مشرقی علاقے پر کم از کم تین فضائی حملے کیے۔
قابض فوج نے شہر غزہ کے مشرقی حصے میں بھی متعدد گھروں کو دھماکوں سے اڑا دیا۔
گذشتہ روز اتوار کو سول ڈیفنس نے اطلاع دی تھی کہ شہر غزہ کے شمال مشرقی علاقے التفاح کے الشعف مقام پر قابض اسرائیل کے ایک حملے میں ایک شہری شہید اور کئی زخمی ہوئے۔ یہ حملہ وہاں موجود نہتے فلسطینیوں کے ایک گروہ کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔
جنگ بندی کے نفاذ یعنی 10 اکتوبر سنہ 2025ء کے بعد سے اب تک وزارت صحت کے مطابق غزہ میں مجموعی شہداء کی تعداد 266 اور زخمیوں کی تعداد 635 ہو چکی ہے جبکہ ملبے سے برآمد ہونے والے جسد خاکی کی تعداد 548 ہے۔
یاد رہے کہ قابض اسرائیل نے سات اکتوبر سنہ 2023ء کو غزہ کی محصور سرزمین پر کھلی نسل کشی کی جنگ مسلط کی تھی جس کے دوران 69 ہزار 483 فلسطینی شہید ہوئے اور 170 ہزار 706 زخمی ہوئے۔ یہ انسانیت سوز سفاکیت گریٹر اسرائیل کے مذموم منصوبے کی ایک بھیانک جھلک تھی۔