(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے قابض اسرائیلی حکام کی جانب سے مشرقی القدس کی بلدہ العیسویہ اور الزعیم میں تقریباً تیس فلسطینی گھروں کو منہدم کرنے اور تعمیر روکنے کے احکامات کو “ایک نئی صہیونی جارحیت اور فاشیانہ اقدام” قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں اس پالیسی کا تسلسل ہیں جس کا مقصد شہر کو اس کے اصل فلسطینی باسیوں سے خالی کرانا اور اس کی عربی و اسلامی شناخت کو مٹا دینا ہے۔
بدھ کے روز مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول بیان میں حماس نے کہا کہ قابض اسرائیلی انتظامیہ کی یہ کاروائیاں ایک منظم نسلی تطہیر (Ethnic Cleansing) کی پالیسی کا حصہ ہیں جن کا ہدف مقدسی شہریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے جبراً بےدخل کرنا ہے۔ بیان میں زور دیا گیا کہ ان مجرمانہ اقدامات سے شہر القدس کی فلسطینی شناخت تبدیل نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی اس کے عوام کے عزم و صمود کو توڑا جا سکتا ہے۔
حماس نے فلسطینی عوام اور تمام قومی قوتوں سے اپیل کی کہ وہ قابض اسرائیلی ریاست کی ان خطرناک آبادکاری پالیسیوں کے مقابلے میں متحد ہوں جنہیں اس نے فلسطینی قوم اور مقدس شہر القدس کے وجود کے لیے حقیقی خطرہ قرار دیا۔ تحریک نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی مزاحمت اور قومی یکجہتی ہی ان بڑھتے ہوئے صہیونی حملوں کا مؤثر جواب ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ بین الاقوامی برادری، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی اداروں کو اسرائیلی منصوبوں کی مذمت کرنی چاہیے کیونکہ یہ اقدامات نسلی تطہیر کے جرائم کے زمرے میں آتے ہیں۔ حماس نے مطالبہ کیا کہ دنیا قابض اسرائیل کے ان جرائم پر عملی اقدامات کرے، اس کا محاسبہ کرے اور فلسطینی عوام کے خلاف اس کی جارحیت کو فوری طور پر روکے۔
اسی حوالے سے آج قابض اسرائیلی افواج نے مشرقی القدس کے علاقے الزعیم میں واقع بدوی آبادی “السعیدی” کے فلسطینیوں کو تقریباً تیس نئے انہدامی نوٹس تھما دیے۔ یہ سلسلہ ایک وسیع تر مہم کا حصہ ہے جس کا مقصد وہاں کے باسیوں کو جبراً بےدخل کرنا اور پورے علاقے کو فلسطینی آبادی سے خالی کرانا ہے۔
مقامی فلسطینی باشندوں کے مطابق قابض اسرائیلی حکام مختلف بہانوں کے تحت ان پر دباؤ بڑھا رہے ہیں، کبھی بغیر اجازت تعمیر کا الزام لگاتے ہیں اور کبھی علاقے کو “فائرنگ زون” قرار دیتے ہیں تاکہ انہیں ان کی زمینوں سے نکالا جا سکے۔ دراصل یہ اقدامات اردگرد کی یہودی کالونیوں کو وسعت دینے اور القدس کے نواحی فلسطینی علاقوں پر مکمل قبضے کے صہیونی منصوبے کا حصہ ہیں۔