مقبوضہ بیت المقدس میں اسلامی تنظیم نے مسجد اقصی کے خلاف کارروائیوں اور اس کے تحت کھدائیوں پر مشتمل اسرائیل کے گھناؤنے منصوبوں کی سخت مذمت کی ہے۔ کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ مسجد اقصی کے صحن، دیواریں، دروازے اور اس سے ملحق ہر چیز خالص مسلمانوں کی ہے، ان کے بابرکت ہونے کی گواہی خود رب دوجہاں نے دی ہے۔ جس طرح مسجد اقصی خود بابرکت ہے اس کے نیچے زیر زمین حصہ اور اس سے ملحق فضائیں بھی بابرکت ہیں۔ بیان میں کہا گیا کہ مسجد اقصی کے سامنے اور اس کے اطراف میں گڑھے کھودنا اس مسجد اور وقف اسلامی کے بارے میں گناہ کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی کھدائیاں مسجد کی بیرونی دیواروں تک پہنچ گئی ہیں۔ اسلامی کمیٹی نے ان کھدائیوں کے سبب کسی بھی ہونے والے نقصان کی ذمہ داری مغربی کنارے میں رام اللہ کے غیر آئینی حکمرانوں پر عائد کی۔ انہوں نے سب سے پہلے فلسطینیوں، پھر عربوں پھر مسلمانوں اور چوتھے نمبر پر یونیسکو کا ذکر کرتے ہوئے انہیں مسجد اقصی کے خلاف ہونے والے جرائم کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اقصی کے خلاف ہونے والی جارحانہ کارروائیاں اب کسی سے مخفی نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے عالمی برادری کو عالمی معاملات میں الجھا دیا ہے اسی طرح فلسطینیوں کو آپس میں ایک دوسرے کے خلاف کر دیا ہے اور خود مسجد اقصی تلے سرنگیں کھودنے میں مصروف ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ سارے فلسطنی مسجد اقصی کی خاطر متحد ہو کر اسرائیلی عزائم کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں۔انہوں زور دے کر کہا کہ مسجد اقصی پر ہمارا حق قیامت تک قائم ہے جسے ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔