مسجد اقصی کے احاطے میں اسرائیلی پولیس اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک سو فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا- فلسطینی وزارت برائے امور اسیران نے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے گرفتار فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا- بیان کے مطابق گرفتار افراد میں مقبوضہ بیت المقدس میں فتح کے عہدیدار حاتم عبدالقادر اور مسجد اللد کے امام الشیخ یوسف الباز بھی شامل ہیں- اسرائیلی پولیس نے ان کی مدت قید میں پیر کے دن تک توسیع کر دی ہے- اسرائیلی پولیس نے فلسطینی صحافی کو بھی گرفتار کیا جو مسجد میں داخل ہوکر واقعہ کی کوریج کرنا چاہتاتھا- البتہ چند گھنٹوں تک اسے حراست میں رکھے جانے کے بعد رہا کر دیا گیا- وزارت نے انکشاف کیا ہے کہ زیادہ ترافراد کو نا معلوم مقام پر رکھا گیا ہے- گرفتار افراد کے اہل خانہ جب اپنے پیاروں کے بارے میں پولیس اسٹیشن سے معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو انہیں کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کی جاتیں – وزارت برائے امور اسیران نے گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے- واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی پولیس کے درمیان کل اس وقت جھڑپیں شروع ہوگئی تھیں جب انتہا پسند یہودیوں نے مسجد اقصی میں داخل ہونے کی کوشش کی تو فلسطینیوں نے یہودیوں کو مسلمانوں کے قبلہ اول کی بے حرمتی سے روکنے کے لئے ان پر پتھراو کیا