مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ کی تعمیرومرمت کے ذمہ دار ادارے اقصیٰ فاٶنڈیشن نے خبردار کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں یہودی آبادکاروں، صہیونی فوجیوں اور اسرائیلی خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کی پراسرار طور پر مسجد اقصیٰ میں آمد میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے قبلہ اول کو لاحق خطرات بڑھ گئے ہیں. اقصیٰ فاٶنڈیشن نے اپنے ایک تازہ بیان میں بتایا ہے کہ یہودی آبادکاروں کی جانب سے حالیہ کچھ روز سے مسجد اقصیٰ میں آمد اور غیرقانونی سرگرمیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے. یہودی آبادکار،صہیونی پولیس اور فوج کی سرپرستی میں قبلہ اول میں داخل ہو کر اس کی بے حرمتی کے ارتکاب کے ساتھ وہاں توراتی تعلیمات کے مطابق عبادات ادا کرتے ہیں. بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت مسجد اقصیٰ کے دفاع کی فرنٹ لائن بیت المقدس کے وہ مسلمان شہری ہیں جو مسلسل قبلہ اول کےساتھ اپنے تعلق جوڑے ہوئے ہیں. اگر اہالیان القدس کا قبلہ اول سے تعلق بھی ختم ہو جائے تو صہیونی آباد کارمسجد اقصیٰ پر قبضہ کر لیں گے. بیان میں بتایا گیا ہے کہ بُدھ کے روز یہودی فوجیوں، انٹیلی جنس اہلکاروں اور یہودی آبادکاروں نے مسجد اقصی کے مراکشی دروازے سے داخل ہو کر مسجد کے اندر کئی مقامات کا دورہ کیا. یہودی آبادکار قبلہ اول کے تاریخی مقام “قبة الصخرة” پر بھی گئے اور”مسجد القبلی” میں بھی انہیں دیکھا گیا ہے.ان سے قبل یہودی خواتین پولیس اہلکاروں کےایک گروہ کو بھی مسجد اقصیٰ میں گھومتے دیکھا گیا ہے. اس کے علاوہ صہیونی پولیس اہلکار بھی قبلہ اول میں گھومتے پائے گئے ہیں. بیان میں مسلم امہ کی توجہ قبلہ اول کو درپیش صہیونی خطرات کی جانب مبذول کراتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بیداری اور ذمہ داری کا ثبوت دے اور اسلامی کانفرنس اورعرب لیگ سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر مسجد اقصٰی کےتحفظ کے لیے آواز اٹھائے. بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجداقصیٰ کو نقصان پہنچانے کے لیے صہیونیوں کے خفیہ ہاتھ بھی سرگرم ہیں. ان سب کا مقصد قبلہ اول کو کسی نہ کسی طرح نقصان پہنچانا یا اور القدس کے شہریوں کا مسجد اقصیٰ سے ناطہ توڑنا ہے.