Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

حماس

مزاحمتی قیادت کا اعلان کیوں التوا میں؟ تفصیلات جاری

غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

غزہ کی مظلوم و محصور سرزمین پر صہیونی نسل کش جنگ کے ہولناک ماحول میں مزاحمتی قیادت کے بارے میں اطلاعات کے اعلان میں تاخیر سے متعلق ایک اہم وضاحت سامنے آئی ہے۔ مزاحمت کے سکیورٹی شعبے کے ایک سینئر قائد نے اتوار کی شب بتایا کہ جن مزاحمتی قائدین کو قابض اسرائیل نے نشانہ بنایا ان کے بارے میں معلومات کے اعلان میں تاخیر کی بنیادی وجہ انتہائی باریک بینی سے کی جانے والی جانچ پڑتال ہے، جو فطری طور پر طویل وقت کا تقاضا کرتی ہے۔

مزاحمتی قائد نے سکیورٹی پلیٹ فارم ’’الحارس‘‘ پر جاری اپنے بیان میں واضح کیا کہ یہ احتیاطی اقدامات مکمل طور پر زمینی صورتحال اور ضروری سکیورٹی تقاضوں کو سامنے رکھ کر کیے جاتے ہیں، تاکہ معلومات کی رازداری برقرار رہے اور دشمن کو کسی بھی ممکنہ استحصال کا موقع نہ ملے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی قائد کے بارے میں حتمی اعلان وہی متعلقہ ذمہ دار ادارے اس وقت جاری کریں گے جب انہیں اس کے لیے مناسب وقت نظر آئے، کیونکہ اس پورے معاملے میں سب سے مقدم پہلو مزاحمتی عمل کی حفاظت اور اس کی سلامتی ہے۔

سات اکتوبر سنہ2023ء سے لے کر آج تک قابض اسرائیل نے امریکہ اور یورپی طاقتوں کی پشت پناہی کے ساتھ غزہ میں کھلی جنگی سفاکیت کا ارتکاب کیا ہے۔ صہیونی جارحیت کے اس مہیب سلسلے میں قتل، بھوک، تباہی، جبری بے دخلی اور گرفتاریوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رہا جبکہ بین الاقوامی اپیلیں اور عالمی عدالت انصاف کے احکامات مسلسل نظرانداز کیے جاتے رہے۔

قابض اسرائیل کی وحشیانہ یلغار نے اب تک 2 لاکھ 39 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید یا زخمی کر دیا ہے جن میں اکثریت معصوم بچوں اور خواتین کی ہے، جبکہ 11 ہزار سے زیادہ افراد تاحال لاپتہ ہیں۔

اس بے رحمانہ جنگ نے دسیوں ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے۔ قحط اور بھوک کے منظم ہتھیار نے کئی بچوں کی زندگیاں نگل لی ہیں، اور تباہی کا ایسا وسیع سلسلہ برپا ہوا ہے جس نے غزہ کے زیادہ تر شہروں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan