جنوبی افریقا کے عرب مسلمان ملک مراکش کی اسلام پسند اپوزیشن جماعت انصاف و ترقی اسلامی پارٹی کی جانب سے ملک کی ایک بڑی مواصلاتی کمپنی پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ مواصلاتی تعاون کو فروغ دے رہی ہے. اپوزیشن جماعت نے مطالبہ کیا ہے کہ مراکش کی “اتصالات”کمپنی اسرائیل کی مواصلاتی کمپنیوں کے ساتھ موبائل سروس کی انٹرنیشنل رومنگ کے سلسلے میں کیے گئے تمام معاہدے منسوخ کرے.
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ کو انٹرویو میں مراکش کی اسلامی حزب مخالف جماعت کے جنرل سیکرٹری حسن داودی کا کہنا ہے کہ اگر مراکشی اتصالات کمپنی نے اسرائیلی کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے تعاون کے تمام معاہدے منسوخ نہ کیے تو وہ یہ معاملہ مراکش کی پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے. انہوں نے کہا کہ مراکش کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع ہیں جبکہ مراکشی عوام صہیونی ریاست کے ساتھ کسی قسم کے روابط یا تعلق کے سخت خلاف ہے. چاہے وہ تعلق سفارتی سطح پر ہو یا تجارتی پہلو سے ہو رہا ہو.
ایک سوال کے جواب میں حسن دادوی کا کہنا تھا کہ مراکشی اتصالات کمپنی نے اسرائیلی مواصلاتی اداروں سے تعاون کا معاہدہ کرکے مراکش کی سرکاری پالیسی اور عوامی منشا کے خلاف قدم اٹھایا ہے. اسے اسرائیل کے ساتھ کیے گئے تمام معاہدوں کو منسوخ کرنا پڑے گا.
دوسری جانب مراکش کی اتصالات کمپنی نے حزب مخالف جماعت کی طرف سے عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے اسرائیل کی کسی کمپنی کے ساتھ تعاون کا کوئی معاہدہ نہیں کیا.
کمپنی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ مراکش کی یہودی کمپنیاں اسرائیل کے ساتھ مختلف قسم کے تجارتی مراسم قائم کیے ہوئے ہیں تاہم اتصالات کا کسی اسرائیلی کمپنی کے ساتھ باہمی تعاون نہیں.