دبئی پولیس کے سربراہ فریق ضاحی خلفان نے بتایا ہے کہ کینیڈین حکام نے ایک صہیونی انٹیلی جنس ایجنسی “موساد” کےایک ایجنٹ کو حراست میں لیا ہے. حراست میں لیا جانے والا ایجنٹ اس سال جنوری میں دبئی میں حماس کے کمانڈر محمودالمبحوح کی قتل میں ملوث افراد میں شامل تھا. منگل کو دبئی میں ایک نیوز کانفرنس میں ضاحی خلفان نے کینیڈا میں موساد کے محمود المبحوح کے قتل میں ملوث ایجنٹ کی گرفتاری کی مختصر تفصیلات بتائیں. ان کا کہنا تھا گرفتار کیے جانے والے شخص نے موساد کےایجنٹوں کو تیارکر کے یورپ سے دبئی روانہ کیا تھا اور یہ ایجنٹ کارروائی سے قبل ہی ملک سے فرار ہو گیا تھا. خلفان کا کہنا تھا کہ انہیں موساد کے ایجنٹ کی گرفتاری کی اطلاع دبئی میں کینیڈین سفارت خانے کی جانب سے فراہم کی گئی ہے. ایک سوال کے جواب میں انکا مزید کہنا تھا کہ وہ اپنی طرف سے تحقیقات مکمل کر کے ملزموں کی نشاندہی کر چکے ہیں اور انہیں سو فیصد یقین ہے کہ حماس کے رہ نما کی ٹارگٹ کلنگ میں موساد ہی ملوث ہے. فریق ضاحی خلفان نے گذشتہ مہینے بھی موساد کے ایک ایجنٹ کی ایک مغربی ملک میں گرفتاری کی اطلاع دی تھی تاہم انہوں نے ملک کا نام نہیں بتایا تھا. خیال رہے کہ اس سال انیس جنوری کو متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی شہر دبئی میں حماس کے ملٹری ونگ القسام بریگیڈ کے سابق کمانڈر محمودالمبحوح اپنے فلیٹ میں مردہ پائے گئے تھے. دبئی پولیس نے واقعے کی تحقیقات کے بعد بتایا تھا کہ انہیں زہریلا انجیکشن لگا کر شہید کیا گیا جبکہ ان کے قتل میں اسرائیل کا خفیہ ادارہ موساد ملوث ہے. دبئی پولیس نے حماس راہ نما کے قتل میں موساد کے مشتبہ ایجنٹوں کی تصاویر بھی جاری کی تھیں.