مصر میں صدرحسنی مبارک کے نظام کےخاتمے کے لیے جاری احتجاج کے بعد گردوپیش کے تمام ممالک میں بے چینی اور تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے. مصر میں کشیدہ صورت حال کے تناظر میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے بھی قاہرہ میں ممکنہ انقلاب پر اپنے معتمدین سے اجلاس کے دوران تبادلہ خیال کیا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اتوارکی شام رام اللہ میں صدر محمودعباس نے سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کے ساتھ مصری احتجاج کے فلسطینی علاقوں پر پڑنے والے اثرات پرغور کیا. اجلاس میں صدر محمود عباس کے پرنسپل سیکرٹری، فتح کے وزیرداخلہ سعید ابوعلی، سپریم سیکیورٹی کونسل کے معاون بریگیڈئیر اسماعیل جبر اور دیگر اعلیٰ سطح کے عہدے داروں نے شرکت کی. اجلاس میں مصر میں صدر حسنی مبارک کی حکومت کے ممکنہ خاتمے اورخطے میں مرتب ہونے والے اس کے اثرات پرغور کیا گیا. بالخصوص فلسطین میں محمود عباس اور ان کی اتھارٹی کےخلاف کسی بھی عوامی تحریک کے تناظر میں بات چیت کی گئی. اس موقع پر صدرمحمود عباس نے سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں اور وزیرداخلہ کو ہدایت کہ وہ ملک میں کسی بھی عوامی احتجاج کےحوالے سے چوکس رہیں اور حکومت مخالف مظاہروں کو سختی سے روکیں. ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران فلسطینی اتھارٹی کے بعض کرپٹ عہدیداروں کے خلاف عوام کے کسی بھی ممکنہ شدید ردعمل پر بھی بات چیت ہوئی. اس کے علاوہ الجزیرہ پر نشر فلسطینی اتھارٹی بنیادی حقوق اور مطالبات پر پسپائی کا اسکینڈل بھی زیربحث آیا.