فلسطینی سیاسی جماعت، فلسطین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ متنازعہ صدر محمود عباس کی جانب سے آئندہ سال صدارتی انتخابات میں خود کو امیدوار نامزد نہ کرنے اور صدارت سے استعفے کا اعلان ان کے اسرائیل کے ساتھ امن سمجھوتے میں ناکامی کا اعتراف ہے۔ رام اللہ میں فلسطین پیپلز پارٹی”پی پی پی” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محمود عباس پر اب واضح ہوگیا ہے کہ ان کی اسرائیل کے ساتھ جاری بات چیت اور اسرائیل بارے ان کی پالیسی مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی ہے۔ صدر اس امر کا ادارک کریں کہ ان کا قابض ریاست سے مذاکرات کی پالیسی ایک غلط فیصلہ تھی، لہٰذا اب اس پالیسی کو ترک کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے بنیادی مطالبات اور مفادات کی طرف لوٹ آئیں۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ محمود عباس کا یہ اعلان نہ صرف ان کی اسرائیل کے ساتھ بات چیت میں ناکامی کا ثبوت ہے بلکہ امریکا، روس، یورپی یونین اور اقوام متحدہ پر مشتمل چار رکنی کوٹریٹ کی ناکامی پر بھی واضح دلیل ہے۔ پی پی پی نے صدر عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کا آلہ کار بننے کی پالیسی ترک کریں اور اپنی غلط پالیسیوں کا خاتمہ کرتے ہوئے فلسطینی عوام کے بنیادی مطالبات کی طرف لوٹ آئیں۔