اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے سیاسی شعبے کے رکن عزت رشق نے مغربی کنارے میں اسرائیل سے مذاکرات مخالف سیاسی جماعتوں کی قائدین اور غیرجانب دارشخصیات پر عباس ملیشیا کے تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے “وحشیانہ” کارروائی قرار دیا ہے.
خیال رہے کہ بدھ کے روز رام اللہ میں منعقدہ مختلف سیاسی جماعتوں کی کل جماعتی کانفرنس پرعباس ملیشیا نے حملہ کر کے کئی اہم سیاسی راہنماٶں اور کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا اور کانفرنس جاری رکھنےکو طاقت کے زور پر روک دیا تھا.
جمعرات کے روز شام کے دارالحکومت دمشق میں اپنے ایک بیان میں عزت رشق نے کہا کہ رام اللہ میں قومی کانفرنس میں شریک راہنماٶں پرعباس ملیشیا کے اہلکاروں نے تشدد کر کے اپنے کردار کو مزید مشکوک کر دیا ہے. اب ثابت ہو گیا ہے کہ مغربی کنارے میں محمود عباس اور سلام فیاض کی نگرانی میں امریکی جنرل ڈائٹون کی تیار کردہ فوج صرف فلسطینیوں کو کچلنے کے لیے بنائی گئی ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ مغربی کنارے میں قومی کانفرنس پرعباس ملیشیا کا حملہ نہایت ہی قابل مذمت ہے اور اس طرح کی وحشیانہ کارروائیوں کو سختی سے روکنے کی ضرروت ہے.
حماس نے راہنما نے واضح کیا کہ اسرائیل سے مذاکرات کے خلاف اپنا نقطہ نظرپیش کرنے والے راہنماٶں پر تشدد اور ان کی گرفتاریوں سے عباس ملیشیا اور اوسلو اتھارٹی کی قوم دشمن پالیسی کھل کر سامنے آ گئی ہے. اب یہ امرواضح ہو گیا ہے کہ عباس ملیشیا صرف اسرائیل کے خلاف اپنے حقوق کے لیے جنگ لڑنے اور اسلحہ اٹھانے والوں ہی کے خلاف جارحیت کی مرتکب نہیں بلکہ عملی طور پر ہر اس آواز کو دبانے کے لیے کوشاں ہے جو اسرائیل یا فلسطینی اتھارٹی کے خلاف جا رہی ہے.
مغربی کنارے میں سیاسی قائدین کے اجتماع پر حملہ سیاسی آزادیوں، جمہوریت اور انسانی حقوق پر حملے کے مترادف ہے.
عزت رشق نے محمود عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام ترعہدوں اور حکومتی مناصب سے الگ ہو جائیں، کیونکہ وہ اسرائیل اور امریکا کی مرضی کےمطابق فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کی سودے بازی کر رہے ہیں.
حماس کے راہنما نے کہا کہ محمود عباس فلسطین میں قوم کی خدمت کے بجائے غندہ گردی کی پالیسی کوعام کر رہے ہیں تاہم ان کی یہ غنڈہ گردی زیادہ دیر چلنے نہیں دی جائے گی. فلسطینی قوم کےخلاف محمود عباس کی یہ غنڈہ گردی اور افواہ پردازی پر مشتمل حکمت عملی صرف اسرائیل اور امریکا کو خوش کرنے کے لیے ہے تاکہ وہ محمود عباس کی صدارت اور دیگر تمام عہدوں حمایت جاری رکھیں.
عزت رشق نے مغربی کنارے اورغزہ کی تمام سیاسی جماعتوں کی طرف سے اسرائیل سے براہ راست مذاکرات کی مخالفت کے لیے کانفرنسوں کے انعقاد کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ عباس ملیشیا کی غنڈہ گردی کے باوجود فلسطینی سیاسی جماعتوں نے محمودعباس اور اوسلو اتھارٹی کو یہ پیغام پہنچا دیا ہے کہ فلسطینی عوام اور تمام سیاسی دھڑے اسرائیل سے براہ راست مذاکرات شروع کرانے کے سخت خلاف ہیں اور ایسے میں کسی بھی قسم کے نام نہاد مذاکرات کے نتائج کی تمام تر ذمہ داری محمود عباس اور ان کے گروہ پر عائد ہو گی.