متنازعہ فلسطینی صدر محمودعباس کے زیر انتظام مغربی کنارے میں کام کرنے والے انٹیلی جنس ادارے کے ایک اعلیٰ سطح کے افسر کو ڈکیتی، چوری اور شہریوں سےدھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے مرکز اطلاعات فلسطین کو خصوصی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق محمود عباس کا انٹیلی جنس افسر جو “انور سادات” کے لقب سے جانا جاتا ہے کو ایک ماہ قبل محمود عاس کی سیکیورٹی فورسز نے حراست میں لیا جس سے تفتیش جاری ہے .ذرائع کا کہنا ہے زیر تفتیش انٹیلی جنس افسر مغربی کنارے کے مشرقی علاقوں” رام اللہ” اور ” بیرہ” میں انٹیلی جنس کے شعبے کا انچارج تھا. اپنے حساس عہدے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے نہ صرف چوری اور ڈکیتی جیسے جرائم کا ارتکاب کیا بلکہ اپنے ایک ساتھ ایک جرائم پیشہ گروہ کے ہمراہ اسرائیلی فوج کے بھیس میں شہریوں کے گھروں میں گھس کر ان سے رقوم بٹورتا رہا ہے. انٹیلی جنس حکام اس سے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ اس کے ساتھ موجود گروہ کے دیگر مجرموں کو بھی گرفتار ک رکے قرار واقعی سزا دی جا سکے. واضح رہے کہ محمود عباس کی انٹیلی جنس کے اس اعلیٰ سطح کے اہلکار کو صدر عباس کے زیرکمانڈ ایک دوسرے ادارے”ڈیفینس فورس” کے اہلکاروں نے ایک ماہ قبل چند دیگر افراد کے ہمراہ گرفتار کیا تھا. زیر تفتیش افسر انور سادات پرالزام ہے کہ اس نے رام اللہ کے مشرق میں سلواد کے مقام پر جدید اسلحہ اور 40 ہزارشیکل تقریبا دس ہزار ڈالرکی رقم اسرائیلی فوجی کےبھیس میں ایک چیک پوسٹ سے گذرنے والے شہریوں سے جمع کی تھی