“فلسطین کی آواز” مرکز اطلاعات فلسطین کے زیرانتظام کئے گئے ایک عوامی سروے میں رائے دہندگان کی ایک بھاری اکثریت نے یہ خیال ظاہر کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی جلد تحلیل ہونے والی ہے اور اس کا انجام تیونس کے سابق مفرور صدر زین العابدین بن علی جیسا ہونے والا ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ویب سائیٹ کے عربی پورٹل پر 20 سے 27 جنوری تک جاری رہنےوالے عوامی سروے میں فلسطین سے تعلق رکھنے والے2070 افراد نے اپنی رائے دی. جن میں سے 1590 افراد نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی تیونس کے سابق صدر جیسے انجام سے دوچار ہونے والی ہے. یہ تعداد ڈالے گئے مجموعی ووٹوں کا کل 77 فیصد بنتی ہے. سروے میں 446 افراد یعنی مجموعی طورپر ساڑھے اکیس فیصد افراد نے رائے دی ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن کے باوجود تیونس کا تجربہ مقبوضہ فلسطین میں نہیں دوہرایا جا سکتا جبکہ صرف ڈیڑھ فیصد نے دونوں آپشن میں سے کسی ایک کا انتخاب نہیں کیا. ان کا کہنا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ آیا فلسطینی اتھارٹی کس انجام سے دوچار ہونے والی ہے. خیال رہے کہ یہ سروے ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری جانب قطری ٹی وی الجزیرہ نے فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کےساتھ خفیہ مذاکرات میں قومی اصولوں سے انحراف کی کئی اسکینڈل کا انکشاف کیا ہے. ان ہوشربا انکشافات کے بعد فلسطین بھر میں صدرعباس اور ان کی اتھارٹی کے خلاف سخت غم وغصہ پایا جا رہا ہے.