دبئی پولیس کے جنرل ہیڈکوارٹر نے حماس کے رہ نما محمود المبحوح کے قتل میں ملوث پانچ نئے افراد کی شناخت ظاہر کی ہے۔ جمعہ کے روز شائع ہونے والی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے۔ تازہ تحقیق کے مطابق اس بار سامنے آنے والے ناموں میں امریکا کی “پاونیئر” نامی کمپنی بھی شامل ہے۔ اسی کمپنی نے ملزموں کو کریڈٹ کارڈ جاری کئے۔
ملزموں نے “پاونیٹر” کے جاری کردہ کریڈٹ کارڈز پر خریداری کی اور اپنے سفر کے لئے ٹکٹ کی خریداری کے لئے ادائیگی بھی انہیں کارڈ کے ذریعے کی۔ حالیہ پانچ نئے نام سامنے آنے کے بعد محمود المبحوح کے قاتلوں کی تعداد 32 ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل دبئی پولیس کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل ضاحی خلفان نے تصدیق کی تھی کہ مبحوح کے قتل میں ملوث تمام مشتبہ افراد اسرائیل میں موجود ہیں۔
غیر ملکی پاسپورٹس رکھنے والے 27 افراد پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ اس ہائی پروفائل کارروائی میں ملوث ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے جدید مانیٹرنگ سسٹمز کی مدد سے اس پیچیدہ قتل کے خفیہ گوشے بے نقاب کرنے میں بڑی مدد ملی۔ دبئی پولیس کے سربراہ ضاحی خلفان نے براہ راست اسرائیلی خفیہ ایجنسی “موساد” کو محمود المبحوح کے قتل کا ذمہ دار ٹہرایا ہے۔
یو اے ای کے مرکزی بینک نے کریڈٹ کارڈز سے متعلق تحقیقات کیں جس سے یہ معلوم ہوا کہ چودہ ملزموں نے دبئی میں ہوٹل بلز اور سفری اخراجات کی ادائیگی انہیں کریڈٹ کارڈز کے ذریعے کی۔
محمود المبحوح کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں یہ بات ثابت ہوئی تھی کہ انہیں گلا گھونٹ کر شہید کرنے سے پہلے ملزموں نے بے ہوش کرنے کے لئے انستھیزیا کا استعمال کیا۔ دبئی پولیس کو حاصل ہونے والے فنگر پرنٹس اور ڈی این اے سے ان ملزموں کے قتل میں ملوث ہونا ثابت ہو گیا تھا۔