آئرلینڈ سے شائع ہونے والے روزنامے “ہیرالڈ” نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہ نما محمود المبحوح کو دبئی کے ایک ہوٹل میں شہید کرنے والے موساد سیل کے ارکان نے واردات قتل کے لئے یو اے ای کا سفر آئرلینڈ کے پاسپورٹ پر کیا۔ آئرلینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اخبار کو بتایا کہ ہم ان اطلاعات کی حقیقت جاننے کے لئے مقامی حکام سے رابطے میں ہیں۔ دبئی پولیس اس بات کو خارج از امکان قرار نہیں دیتی کہ اس اندھے قتل کی اس واردات میں “موساد” ملوث ہو۔ دبئی پولیس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ضاحی خلفان تمیم کا کہنا ہے کہ اگر محمود عبد الروف المبحوح کے قتل میں موساد کا ملوث ہونا ثابت ہو جاتا ہے تو دبئی حکومت صہیونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کر سکتی ہے۔ شہد محمود المبحوح حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈ کے تاسیسی ارکان میں شامل تھے۔ انہوں نے سنہ 1989ء میں دو اسرائیلی فوجیوں کے اغوا کا منصوبہ تیار کیا تھا۔ انہیں 20 جنوری کو دبئی کے ایک ہوٹل میں بے دردی سے شہید کیا گیا۔